معیشت کو ترقی دینے کیلئے کراچی پر کام کرنا ہوگا،حفیظ شیخ
شیئر کریں
وفاقی مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہاہے کہ حکومتی پالیسیوں کے باعث معاشی اشاریے بہتر ہوئے ہیں ، کرپشن پرقابوپاکرذاتی مفادات کوبالائے طاق رکھ کرمعیشت کو بہتربنانا ہے، عمران خان کی سیاست کی بنیاد ہی یہی ہے کہ غریبوں کی مدد کی جائے، معیشت کے مسائل سب جانتے ہیں،کورونا وائرس کے بعد ایکسپورٹس بڑھنا اور ایف بی آر کے ٹیکس محاصل بہتر ہوئے ہیں، معیشت کی ترقی کے لیے کراچی کے انفرا اسٹرکچر کو بہتر کرنا ہوگا، کراچی کو ایک ہزار ارب سے زائد کا پیکیج اس لیے دیا گیا تاکہ غریبوں کی مدد کی جاسکے،بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے سازگارماحول کی فراہمی پہلی ترجیح ہے،اسٹاک ایکسچینج معیشت کا اہم حصہ ہے، تاجرآگے آئیں اور اس شعبے میں کام کریںکارکردگی کے لحاظ سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج دنیاکی چوتھی اور ایشیاکی پہلی بڑی مارکیٹ ہے۔پیرکوپاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 200ارب روپے کے پاکستان انرجی سکوک2 کی لسٹنگ کی تقریب منعقد ہوئی،وفاقی مشیرخزانہ عبد الحفیظ شیخ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ بینکوں کے سربراہان سمیت اسٹاک ایکسچینج کے ڈائریکٹر اور دیگرشریک ہوئے۔اس موقع پرمشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے گھنٹہ بجاکرکاروبارکاآغاز کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ یہاں کام کرنے والے اپنے مفادات پیچھے رکھیں ملکی مفادات کی بات کریں، وہ ممالک جنہوں نے اپنے لوگوں پر توجہ دی، انہوں نے ترقی کی۔انہوں نے کہا کہ گیس کے90 فیصدصارفین کو زراعانت دیا جارہا ہے، مارکیٹ ڈیولپمنٹ کے لیے ہم نے فیصلے کیے ہیں، اسٹیٹ بینک اور حکومت اسٹاک ایکسچینج کو خود مختار کرنا چاہتے ہیں۔کورونا وائرس کے بعد کورونا وائرس کے بعد ایکسپورٹس بڑھنا شروع ہوئی ہیں اور ایف بی آر کے ٹیکس محاصل بہتر ہوئے ہیں، معیشت کے مسائل سب جانتے ہیں، لیکن ہمیں بہترین ٹیم کو اکٹھا کرنا ہے، پاکستانی معیشت کو بہتر کرنے اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے نئے آلات لا رہے ہیں۔عبدالحفیظ شیخ نے کہاکہ کورونا وبا میں اخراجات حکومت نے پہلے کم کیے، 1.1 کھرب کے نان ٹیکس کے ٹارگٹ 5 کھرب تک جمع کیے گئے، سیلز ٹیکس میں 17فیصد کی شرح سے ٹیکس کے ہدف حاصل کیے گئے، فرٹیلائزر اور ٹیوب ویل میں سبسڈی دی گئی، فاٹامیں 152 ارب کا فنڈ دیاگیا،آزادجموں کشمیرمیں بھی سبسڈی دی۔انھوں نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر 5بنیادی اشیاء پر سبسڈی دی گئی اشیاء سستی ہیں، زرعی برآمدات کو سہولتیں دی جارہی ہیں،ریفنڈ کے 250 ارب روپے دیئے گئے، ریفنڈ فارم جمع کرنے کے 72 گھنٹوں میں پیسے مل رہے ہیں۔مشیرخزانہ نے کہاکہ 2013 سے آج تک 5کروڑ کے ریفنڈ فوری واپس کیے جائیں، 50 فیصد کوٹیکس ریفنڈ ادا کردیئے گئے، ایکسپورٹرز کوٹیکس چھوٹ دی گئی ہے، چھوٹے کمرشل اداروں کے 3ماہ کے بل معاف کیے گئے، 1240ارب کا کورونا ریلیف پیکیج دیا گیا جبکہ 280 ارب کی گندم کی خریداری کی گئی۔انہوں نے کہاکہ نجی شعبے کی حوصلہ افزائی سے معیشت میں بہتری لارہے ہیں، صنعتی شعبے کوبجلی اورگیس پرسبسڈی دی جارہی ہے، حکومت کے آنے کے وقت ایک بحران کی کیفیت تھی۔ملک میں اقتصادی بحران تھا اس لیے حکومت آئی ایم ایف کے پاس گئی، ہم نے کوشش کی کہ معیشت کی سمت درست کریں، غربت کے خاتمے کے لیے پروگرام لائے تاکہ غریبوں تک پیسے پہنچیں۔