سرجانی ٹاؤن میں لینڈ گریبرز، گٹکا مافیا کا راج ایس ایچ او سہولت کا ربن گیا
شیئر کریں
(رپورٹ :جوہر مجید شاہ) ڈسٹرکٹ ویسٹ سرجانی ٹاؤن کی حدود میں لینڈ گریبرز اور گٹکا مافیا کا راج” سپریم کورٹ ” کے احکامات کی حکم عدولی و ریاستی رٹ کو کو مزاق بنادیا ادھر مختلف علاقائی بااعتماد و باوثوق ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق تھانہ سرجانی کے” ایس ایچ او” نے علاقے کو خلاف ضابطہ کاروائیوں کا مرکز بنا رکھا ہئے اس حوالے سے زرائع کا کہنا ہئے کہ کئی شہری جنکی زمینوں پر لینڈ گریبرز نے قبضہ کیا وہ اس مافیا کے پس پردہ علاقے کے تھانے دار "ناظم راؤ” کو قصوروار ٹھہراتے ہیں ان میں سے بیشتر افراد اپنی درخواستوں کے ہمراہ متعلقہ اداروں اور آئی جی سندھ تک جاپہنچے ادھر علاقائی زرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق راؤ ناظم نے لینڈ گریبرز و گٹکا مافیا سے مکمل ڈیل کرتے ہوئے انھیں غیرقانونی امور پر فری ھیند دے دیا اور اسکے عوض ہفتہ/ماہانہ لاکھوں/ کروڑوں کی رشوت/بھتہ وصولی کا دھندا شروع کر رکھا ہے ادھر علاقائی زرائع بتاتے ہیں کہ تھانیدار راؤ ناظم نے خلاف قانون اپنی پرائیویٹ پارٹی تشکیل دیرکھی ھے جسکا انچارچ و فرنٹ مین کھلاڑی عمران اور اسکی ٹیم سمیر۔اور دیگر لگ بھگ 8.افراد شامل ہیں مزکورہ پرائیویٹ پارٹی لینڈ گریبرز اور گٹکا مافیا کی پشت پناہی کرنے کیساتھ سادہ لوح شہریوں کو ڈرانے دھمکانے کا غیرقانونی دھندا بھی کرتے ہیں مزکورہ افراد اپنے عہدے "مناصب کا مکمل غیرقانونی استعمال کرتے ہوئے اپنے اختیارات کو "مال بناؤ پالیسی میں تبدیل کر رکھا ہئے علاؤہ ازیں پرائیویٹ پارٹی اس مد میں لاکھوں/کروڑوں کی وصولی کا غیرقانونی دھندا چلا رکھا ہئے ادھر ملنے والی اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز یوسف گوٹھ سے گٹکا مافیا کے بڑے ڈیلر عدنان کے کارندے کو پولیس اٹھا کر لے گئی بعد ازاں راؤ ناظم نے رات 1/30 ڈیڑھ بجے بڑی رقم کیساتھ ہفتہ طے کیا جسکے بعد گٹکا مافیا کے سہولت کار کو رہائی ملی مختلف سیاسی سماجی مزہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی و تادیبی کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔