میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
خواجہ اظہار پر حملہ، سندھ اسمبلی میں اپوزیشن نے قرارداد مذمت جمع کرادی

خواجہ اظہار پر حملہ، سندھ اسمبلی میں اپوزیشن نے قرارداد مذمت جمع کرادی

ویب ڈیسک
جمعه, ۸ ستمبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار پر حملے کے خلاف مذمتی قرارداد جمع کرادی ہے ۔قرارداد جمع کرنے والوں میں ایم کیو ایم، مسلم لیگ (فنکشنل) اور مسلم لیگ( ن) کے ارکان اسمبلی شامل ہیں۔سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما معین عامر نے کا کہ خواجہ اظہارالحسن پر حملے نے اداروں کی کارکردگی کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔نیشنل ایکشن پلان کے مکمل نکات پر عمل کیاجائے۔سانحہ صفورا کے بعد واضح ہوگیاتھا کہ جامعات میں دہشتگردوں کا نیٹ ورک موجود ہے۔حکومت نے جامعات میں موجود دہشتگردوں کیخلاف کارروائی نہیں کی۔انہوںنے کہا کہ سندھ حکومت نے اگر کسی تنظیم کے خلاف وفاق کو لکھاہے تو یہ بھی بتائیں کہ اس تنظیم کے کتنے رہنماؤں کو ایم پی او کے تحت گرفتار کیاہے، وزیراعلیٰ کے پاس بھی بہت اختیار ہے، وہ کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی کریں۔ وفاقی حکومت کی کارکردگی پر بھی تسلی بخش نہیں ہے، انہوںنے کہا کہ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی تعیناتی کو سندھ حکومت نے انا کا مسئلہ بنالیا ہے، مسلم لیگ (فنکشنل )کے رہنما نند کمار گوکلانی نے کہا کہ خواجہ اظہارالحسن پر حملے کی مذمت کرتے ہیں حکومت امن وامان قائم کرانے کے بجائے ایماندار آئی جی کو ہٹانے میں مصروف تھی۔ وزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نیشنل ایکشن پلان کے نکات پر مکمل عمل کرایاجائے، مسلم لیگ (ن) کے رہنما حاجی شفیع جاموٹ نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر پر حملے کی مذمت کرتے ہیں، الرٹ ہونے کے باوجود عید کے روز خواجہ اظہار پر حملہ ہوا ۔عوام اور ارکا ن اسمبلی کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ تھانوں سے کریکٹر سرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں پولیس تو پانچ سو روپے لیکر سرٹیفکیٹ دیدے گی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں