ادارہ ترقیات کراچی میںکرپٹ مافیاکاراج
شیئر کریں
(رپورٹ: جوہر مجید شاہ) ادارہ ترقیات کراچی نئے ڈی جی کی تعیناتی حکومتی معمول قرار کرپٹ مافیا آپنے سابقہ دھندوں سے منہ موڑنے پر راضی نہیں مافیا نے ادارے کو محض مال بناؤ کے تحت لوٹ مار رشوت وصولی کا ذریعہ بنالیا محکمہ لینڈ جوہر ڈویژن کا معمولی کلرک نوٹوں میں کھیلنے لگا رفعت نے فی فائل رشوت کی رقم مقرر کردی ادارہ ترقیات میں میرا راج اور میرا سکہ چلتا ہئے اوپر سے لیکر نیچے تک سب کو عہدے اور منصب کے مطابق حصہ پہچانا میرا اصل اور (آفیشل) فرائض منصبی کا حصہ ہیں سپریم کورٹ و ادارتی احکامات و قوانین صرف کاغذوں تک محدود ہیں عمللا کے ڈی اے میں ہمارا راج ہے ادھر اس حوالے سے انتہائی بااعتماد اندرونی ذرائع نے بتایا کہ شہری اس ہوشرباء مہنگائی کے دور میں جب 2 وقت کی روٹی کمانا اور کھانا مشکل ہو رہا ہئے اپنے بچوں اور اپنا پیٹ کاٹ کر زندگی بھر کی جمع پونجی جمع کر کے ایک گھر آشیانہ بنا پاتے ہیں انھیں قانونی دستاویزات کے نام پر غیرقانونی طور پر لوٹا جاتا ہئے اور بھاری رشوت بطور بھتہ طلب و وصول کیا جاتا ہئے کے ڈی اے آنے والے سائلین کو ٹرانسفر/ موٹیشن کے حوالے سے کنگال کیا جاتا ہئے اور جو صارفین رشوت دینے سے انکار کریں انھیں انھیں پرانے ہتھکنڈے کے ذریعے اتنے چکر دئے جاتے ہیں کہ وہ رشوت کی لعنت دینے پر مجبور ہو جاتا ہئے اسکے علاؤہ رفعت کے بارے میں ذرائع نے بتایا ہئے کہ بیواؤں سے بھی بھاری رشوت طلبی( وصولی) اسکا پرانا دھندا ہئے رفعت سے متعلق اگلی اسٹوری اور اسکا تعلق اگلے شمارے میں تفصیل سے شائع کیا جائیگا۔ مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ آف پاکستان وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ ڈی جی آصف اکرام سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی و تادیبی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔