متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے الیکشن کمیشن کی قانونی حیثیت کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا
شیئر کریں
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے الیکشن کمیشن کی قانونی حیثیت کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔ بدھ کوسندھ ہائیکورٹ نے ایم کیو ایم پاکستان کی درخواست پرفریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اٹارنی جنرل پاکستان، الیکشن کمیشن اور دیگر سے جواب طلب کرلیا۔ جسٹس جنید غفار نے نوٹیفکیشن فوری معطل کرنے سے انکار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ عدالت سے رجوع کرنے میں تاخیر کی گئی۔ نوٹیفکیشن اپریل اورمئی کے شروع کے ایام کے ہیں۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ تعطیل کے دوران عدالت سے رجوع کیا گیا ہے، وقت کے حساب سے درخواست دائر کرنی چاہئے تھی۔ ہم نے فریقین کو نوٹس جاری کردیا ہے، حکم امتناع جاری نہیں کرسکتے۔ آئینی درخواست ایم پی اے کنور نوید اورڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز کے سابق چیئرمینوں کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔ ایڈووکیٹ طارق منصور نے موقف پیش کیا کہ الیکشن کمیشن کے ارکان مکمل نہیں اس لیے اس کو بلدیاتی انتخابات کے بارے میں فیصلے نہیں کرنا چاہیئں۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے 29 اپریل کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کالعدم اورغیر آئینی قرار دیا جائے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے بلدیاتی انتخابات کے شیڈول، ضلع کونسل کی حدود سمیت دیگر فیصلے غیر قانونی قرار دیے جائیں۔ درخواست میں چیف الیکشن کمشنر، الیکشن کمیشن پاکستان، الیکشن کمیشن سندھ، چیف سیکریٹری سندھ اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔