میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
لیاری میں کثیر المنزلہ عمارت گر گئی، متعدد ہلاکتوں کا خدشہ

لیاری میں کثیر المنزلہ عمارت گر گئی، متعدد ہلاکتوں کا خدشہ

ویب ڈیسک
پیر, ۸ جون ۲۰۲۰

شیئر کریں

کراچی کے علاقے لیاری میں 6 منزلہ رہائشی عمارت منہدم ہونے کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہوگئے ۔رات گئے آخری اطلاعات آنے تک ملنے کے نیچے کافی افراد دبے ہونے سے متعدد ہلاکتوں کاخدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ عمارت لیاری کے علاقے نیا آباد کی لیاقت کالونی میں کھوکھر کچن والی گلی میں منہدم ہوئی، حادثے کی اطلاع ملتے ہی فوج، رینجرز, پولیس اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔ ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان سعد ایدھی کے مطابق منہدم عمارت کے ملبے سے دو لاشیں نکال کر سول ہسپتال کراچی منتقل کر دی گئی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جاں بحق افراد میں ایک بچہ اور خاتون شامل ہیں جبکہ متعدد زخمیوں کو ایمبولنیس کے ذریعے سول ہسپتال منتقل کیا گیا۔ ریسکیو حکام نے ابتدائی طور پر بتایا تھا کہ عمارت کے ملبے سے 3 زخمیوں کو نکالا گیا جبکہ عوام کی بڑی تعداد جمع ہے جس کے باعث امدادی کاموں میں رکاوٹ پیش آرہی ہے ۔ایس ایس پی سٹی مقدس حیدر کا کہنا تھا کہ لیاری میں منہدم عمارت کے ملبے سے ایک لاش اور تین زخمیوں کو نکال لیا گیا، عمارت خستہ حال ہو جانے کی وجہ سے مکینوں کو نوٹس دیے گئے تھے جس کے بعد کئی خاندان فلیٹس خالی کر کے چلے گئے تھے ۔ان کا کہنا تھا کہ اتوار کی صبح عمارت میں ایک اور دراڑ آئی تھی جس کے بعد عمارت کے کئی گھر خالی ہو گئے تھے ۔ ایس ایس پی سٹی نے کہا کہ ملبے میں مزید کتنے لوگ دبے ہوئے ہیں اس بارے میں حتمی طور پر کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔حادثے کی خبر ملتے ہی وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے رہائشی عمارت منہدم ہونے کا نوٹس لیا اور کمشنر کراچی کو فوری طور پر حادثے کی جگہ پر امدادی کارروائیاں شروع کرنے کی ہدایت کردی۔ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری بیان کے مطابق وزیراعلیٰ نے رہائشیوں کی جانیں بچانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ امدادی کارروائی میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے ۔انہوں کہا کہ پہلے امدادی کارروائی مکمل کی جائے پھر اس کی مکمل انکوائری رپورٹ پیش کریں۔سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے ) کے ترجمان علی مہدی کاظمی کے مطابق لیاری میں منہدم ہونے والی عمارت خطرناک قرار دی گئیں عمارتوں میں شامل تھی لیکن اس کے باوجود عمارت کو مسمار نہیں کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ عمارت رہائش کے لیے خطرناک قرار دی گئی تھی جو قدیم اور خستہ حال تھی۔ایس بی سی اے حکام نے عمارت خالی کرنے کے لیے 6 ماہ قبل ہی نوٹسز بھی جاری کیے تھے اور 2 ماہ قبل بجلی اور گیس کنکشن منقطع کرنے کی بھی سفارش کی گئی تھی لیکن انتظامیہ کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔یاد رہے کہ رواں برس مارچ میں کراچی کے علاقے گلبہار میں رہائشی عمارت منہدم ہوگئی تھی جس کے نتیجے میں 27 افراد جاں بحق ہوگئے تھے ۔خیال رہے کہ اس واقعے میں چوتھے روز ریسکیو آپریشن مکمل کیا گیا تھا جس میں پاک آرمی کی انجینئرنگ کور کے علاوہ دیگر سول اداروں نے امدای سرگرمیوں میں حصہ لیا تھا اور حادثے کے مقام سے ملبہ اٹھانے کا کام مکمل کیا گیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں