میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پی پی کا وفاقی حکومت کے خلاف نیا محاذ،کراچی میں بین الجماعتی کانفرنس کرنے کا اعلان

پی پی کا وفاقی حکومت کے خلاف نیا محاذ،کراچی میں بین الجماعتی کانفرنس کرنے کا اعلان

ویب ڈیسک
پیر, ۸ جون ۲۰۲۰

شیئر کریں

پاکستان پیپلز پارٹی سندھ نے 18ویں ترمیم پر حملے کی سازش، این ایف سی میں زیادتی، ٹڈی دل اور کورونا پر وفاق کے کردار ادا نہ کرنے پر کراچی میں رواں ہفتے ملٹی پارٹیز کانفرنس طلب کرنے کا اعلان کردیا ہے ۔ نثار کھوڑو نے کہا ہے کے ملٹی پارٹیز کانفرنس رواں ہفتے کراچی میں ہوگی جس کے لئے ن لیگ، جماعت اسلامی، جے یوآئی، جے یوپی، اے این پی ،نیشنل پارٹی، پختونخواہ عوامی ملی پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے رابطے کیے ہیں۔جبکہ قوم پرست رہنماؤں ایاز لطیف پلیجو اور ڈاکٹر قادر مگسی سے بھی فون پر رابطہ کرکے ان کو بھی ملٹی پارٹیز کانفرنس کے لیے اعتماد میں لیا ہے ۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں اور قوم پرست رہنمائوں کو کانفرنس میں شرکت کے لیے باضابطہ دعوت نامے بھی بھیجے جائینگے اورملٹی پارٹیز کانفرنس کے لیے دیگر جماعتوں سے بھی رابطے کیے جائینگے ۔ ملٹی پارٹیز کانفرنس میں18 ویں ترمیم، این ایف سی، ٹڈی دل کے حملوں سے فصلوں کی تباہی اور کورونا پر وفاق کے کردار ادا نہ کرنے پر مشترکہ بیانیہ اپنایا جائے گا۔ نثار کھوڑو نے کہا کے وفاقی حکومت کے پیٹ کا اصل درد 18ویں ترمیم اور این ایف سی ہے اس لیے سندھ پر حملے کیے جا رہے ہیں اور وفاق کو یہ بات کانٹا بن کر چھپ رہی ہے کے این ایف سی میں صوبوں کا حصہ مرکز سے زیادہ کیوں ہے اس لیے وفاق کسی طرح این ایف سی میں صوبوں کا حصہ کم کرکے صوبوں کو معاشی طور پر کمزور کرنا چاہتا ہے ۔ نثار کھوڑو نے کہا کے وفاقی حکومت مرکز کو قرضوں کی ادائی کا جواز بنا کر صوبوں کے معاشی حقوق پر ڈاکہ ڈال کر وفاق کو مضبوط کرنا چاہتی ہے مگر سندھ کسی صورت این ایف سی میں کٹوتی والے ایسے کسی بھی فارمولے کو تسلیم نہیں کرے گی، ان کا کہنا تھا کے آئینی طور پر قرضوں کی ادائی اور میگا پراجیکٹس چلانا وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے تو پھر صوبے اس مد میں وفاق کو این ایف سی کے اپنے حصے میں سے وفاق کو رقوم کیوں ادا کریں ؟ نثار کھوڑو نے مزید کہا کے وفاق جب صوبوں سے سروسز اور گڈز کی مد میں ٹیکسز وصول کرتا ہے تو پھر این ایف سی میں صوبوں کے حصے سے کٹوتی صوبوں کے حق پر ڈاکہ ہوگا۔ نثار کھوڑو نے کہا کے سندھ کو این ایف سی کی مالیاتی کمیشن کی تشکیل پر آئینی اعتراض ہے اس لیے مالیاتی کمیشن کی تشکیل آئینی طور پر کی جائے اور فوری طور نئے قومی مالیاتی ایوارڈ کے اجرا کے لیے صوبوں سے مشاورت شروع کی جائے اور صوبوں کا حصہ 57 فیصد میں سے بڑھا کر 60 فیصد کیا جائے ۔ نثار کھوڑو کا کہنا تھا کے وفاقی حکومت کو ملنے والی غیرملکی امداد کا بھی ثمر صوبوں کو نہیں ملتا اور میگا پراجیکٹس پر غیرملکی فنڈنگ کے باجود وفاق نے پہلے سال کے بجٹ میں ایک ہزار ارپ روپے ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی کی جس سے صوبے میں ترقیاتی کام متاثر ہوئے اب وفاق کی صوبوں کے این ایف سی کے حصے پر بھی نظر ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں