یوکرین میں روسی فوج کشی کا ذمہ دار امریکا ہے، ایمن الظواہری
شیئر کریں
القاعدہ کے سربراہ نے اپنی تازہ ویڈیو میں یوکرین میں روسی فوجی چڑھائی کا ذمہ دار امریکا کو ٹھہرایا ہے۔دہشت گردی کے انٹرنیشنل نیٹ ورک القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری پہلے سے ریکارڈ شدہ ایک ویڈیو میں ظاہر ہوئے ہیں۔ یہ ویڈیو القاعدہ کے بانی اور اولین رہنما اسامہ بن لادن کی ہلاکت کی گیارہویں برسی کے موقع پر جاری کی گئی ہے۔ بن لادن کو امریکا گیارہ ستمبر سن 2001 کے دہشت گردانہ حملوں کا ماسٹر مائنڈ قرار دیتا ہے۔ اسامہ بن لادن کو سن 2011 میں امریکی فوج نے پاکستان میں ان کے خفیہ ٹھکانے میں ہلاک کر دیا تھا۔ ایمن الظواہری کی ویڈیو کا دورانیہ 27 منٹ ہے۔ اس ویڈیو کے بارے میں بنیادی معلومات سائیٹ (SITE) انٹیلیجنس گروپ کی جانب سے پیش کی گئی ہیں۔ یہی انٹیلیجنس گروپ دنیا بھر میں انتہا پسندوں کی سرگرمیوں کی نگرانی کرتا ہے۔ اس ویڈیو میں ایمن الظواہری ایک ڈیسک کے پیچھے بیٹھے ہیں اور ان کے پیچھے کتابیں ہیں اور پہلو میں ایک بندوق دھری ہے۔ ویڈیو میں انہوں نے واضح طور پر کہا کہ یوکرین میں روسی فوج کشی کی ذمہ داری امریکی کمزوریوں پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے مسلم کمیونٹی سے کہا کہ وہ ذمہ داری کا احساس کریں کیونکہ اس وقت امریکا، عراق اور افغانستان کی جنگوں کے بعد ایک کمزور ریاست بن چکی ہے۔ الظواہری اپنی ویڈیو میں کہتے ہیں کہ امریکا کو عراق اور افغانستان میں شکست کے بعد کورونا وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والی اقتصادی بدحالی کا سامنا ہے اور ایسے میں اس نے اتحادی ملک یوکرین کو روس کے سامنے تنہا کر کے ایک شکار کے طور پر چھوڑ دیا۔ القاعدہ کے رہنما کہاں مقیم ہیں، اس کی کوئی معلومات دستیاب نہیں۔ ایمن الظواہری امریکی ادارے ایف بی آئی کے انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل ہیں۔ ان کی گرفتاری یا ٹھکانے کی اطلاع دینے والے کے لیے امریکا نے 25 ملین ڈالر کا انعام مقرر کر رکھا ہے۔ یمنی فوج اور القاعدہ کے جنگجوؤں کے درمیان جھڑپ جنوب مغرب میں واقع صوبے الضالع میں ہوئی۔ یہ علاقہ یمن میں ایک خصوصی سکیورٹی بیلٹ میں واقع ہے اور اس میں القاعدہ کے ساتھ ساتھ اسلامک اسٹیٹ کے مسلح جنگجو فعال ہیں۔ یمنی فوج کے مطابق جنگجوؤں کو ہتھیار پھینک دینے کا انتباہ دیا گیا تو انہوں نے فائرنگ شروع کر دی۔ اس فائرنگ میں یمنی فوجیوں کی کمان کرنے والے کرنل ولید الضمی اور کرنل محمد الشوبجی موقع پر جانیں ہار گئے۔ کرنل ولید اس علاقے میں قائم سکیورٹی بیلٹ کے نائب کمانڈر بھی تھے۔ ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی اس جھڑپ میں آٹھ عسکریت پسند اور چار سکیورٹی اہلکار بشمول دونوں افسران جاں بحق ہوئے۔ یہ خصوصی سکیورٹی بیلٹ متحدہ عرب امارات اور علیحدگی پسند گروپ ٹرانزیشنل کونسل نے قائم کی ہے۔