میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی میں لاک ڈاؤن کے نام پر رشوت کا بازار گرم

کراچی میں لاک ڈاؤن کے نام پر رشوت کا بازار گرم

ویب ڈیسک
هفته, ۸ مئی ۲۰۲۱

شیئر کریں

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما سینیٹر فیصل سبزواری نے دعویٰ کیا ہے کہ شہر قائد میں لاک ڈاؤن کے نام پر رشوت کا بازار گرم ہے۔نجی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل سبزواری نے کہا کہ ’لاک ڈاؤن میں سب بند ہونا چاہیے، ایسا ہونا نہیں چاہیے کہ ایک مارکیٹ سے پیسے لے کر وہاں کے دکان داروں کو ریلیف فراہم کردیا جائے‘۔انہوں نے کہا کہ ’کراچی میں لاک ڈاؤن کینام پر رشوت کا بازار گرم ہے، عیدی کے نام پر تاجروں سے رشوت وصول کی جارہی ہے اور جو دکان دار پیسے نہیں دے رہے اْن کے کاروبار بند کیے جارہے ہیں‘۔فیصل سبزواری نے دعویٰ کیا کہ ’سندھ پولیس کے افسران اور اہلکار دکان داروں کو پیش کش کرتے ہیں کہ وہ پیسے دینے کے بعد کاروبار کھول سکتے ہیں‘۔دوسری جانب سندھ حکومت کے ترجمان اور وزیراعلیٰ کے مشیر بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے فیصل سبزواری کے الزام کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’ایم کیو ایم صرف اپنی سیاسی اہمیت زندہ کرنے کے لیے الزام عائد کررہی ہے‘۔انہوں نے پیش کش کی کہ ’اگر پولیس نے کسی دکان دار یا تاجر کے ساتھ زیادتی کی تو اس کے ثبوت فراہم کیے جائیںِ سندھ حکومت ایسے اہلکاروں اور افسران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائے گی‘۔قبل ازیں ایم کیو ایم پاکستان کے سینیٹر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’کراچی میں پولیس دکانداروں سے بھتے لے رہی ہے، اگر اس سلسلے کو نہ روکا گیا تو شہر میں انارکی پھیل سکتی ہے‘۔ تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی خرم شیر زمان نے کہا کہ ’ایس اوپیز کے نام پرسندھ میں پولیس کی چاندی ہوگئی، کاروباری شخصیات کو چاروں ہاتھ پاؤں سے لوٹاجارہا ہے‘۔خرم شیر زمان نے کہا کہ ’کراچی میں پولیس دکان داروں سے بھتے وصول کررہی ہے، انہوں نے اپنا ریٹ بڑھا دیا ہے‘۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں