میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
داتا دربار دھماکا،5 اہلکاروں سمیت دس افراد شہید، 25زخمی

داتا دربار دھماکا،5 اہلکاروں سمیت دس افراد شہید، 25زخمی

ویب ڈیسک
بدھ, ۸ مئی ۲۰۱۹

شیئر کریں

صوبائی دارالحکومت لاہور میں داتا دربار کے قریب خودکش دھماکے میں 5 پولیس اہلکاروں سمیت دس افراد شہید جبکہ25افراد زخمی ہو گئے ، زخمیوں میں 5کی حالت تشویشنا ک ہے ،دھماکے سے ایلیٹ پولیس کی گاڑی مکمل طو ر پر تباہ ہو گئی ، جبکہ گاڑی کا ڈرائیور معجزانہ طور پر بچ گیا، وزیر اعظم عمران خان نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی،صدر مملکت سمیت سیاسی شخصیات نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔پولیس کے مطابق بدھ کی صبح دھماکا داتا دربار گیٹ نمبر دو کے قریب مین روڈ پر پولیس وین کے قریب ہوا ہے جس کے نتیجے میں9افراد شہید جبکہ 25زخمی ہو گئے ۔آئی جی پنجاب کیپٹن(ر)عارف نواز خان نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس پر حملہ دہشت گردوں کی بوکھلاہٹ کی علامت ہے ، حملے میں ملوث عناصر کو جلد کیفر کردار تک پہنچائیں گے ۔ ا نہوں نے کہا کہ ماہرین کے مطابق دھماکا میںسات کلو گرام کے قریب بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 100فیصد حملہ کا ٹارگٹ پولیس تھی اور حملہ آور نے آکرسیدھے ایلیٹ پولیس کی گاڑی کو نشانا بنا ۔ڈی آئی جی آپریشن محمد اشفاق کے مطابق داتا دربار کے حوالے سے کوئی تھریٹ الرٹ موجود نہیں تھا ، ایلیٹ پولیس کے شہید اہلکار تربیت یافتہ کمانڈوز تھے ۔ڈپٹی کمشنر لاہور صالحہ سعید نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتا لوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی اور تمام زخمیوں کو میو ہسپتا ل میں بہترین سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔دھماکہ میں شہید ہونے والے افراد کی شناخت ہو گئی جس میں دو ایلیٹ پولیس کے اہلکار اور ایک عام شہری شامل ہیں۔ جاں بحق ہونے والوں میں پولیس اہلکار شاہد اور سلیم جبکہ شہری کی شناخت رفیق کے نام سے ہوئی ہے ۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق دھماکا خودکش تھا۔ حملہ آور کے اعضا فرانزک ٹیسٹ کے لیے بھیج دیئے گئے ۔ ایم ایس میو ہسپتا ل نے بتایا کہ زخمیوں میں کچھ افراد کی حالت تشویشناک ہے ۔ ہسپتا ل انتظامیہ نے ہسپتا ل میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے تمام ڈاکٹرز کی چھٹیاں منسوخ کر دیں ۔دھماکے کے فوری بعد پولیس اور سکیورٹی اہلکاروں کی بڑی تعداد جائے وقوع پر پہنچ گئی جبکہ فوری طور پر علاقہ کی ناکہ بندی کر دی گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ دھماکا سے ایلیٹ فورس کی گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی جو داتا دربار کی سکیورٹی کے لیے تعینات تھی۔دھماکہ کے وقت پولیس وین میں6 پولیس اہلکار موجود تھے جبکہ ایلیٹ کی بیٹ کی گاڑی کا نمبر 56 تھا جسے نشانا بنایا گیا۔ گاڑی میں اہلکار سہیل، شاہد، گلزار، سلیم، صدام اور احسان بھی اسی گاڑی میں ڈیوٹی پر تھے ۔ پولیس کے مطابق جائے وقوعہ پر سیف سٹی کے 6 کیمرے موجود ہیں جن کی مدد سے فوٹیج حاصل کی جا رہی ہیں۔ جس کی مدد سے دہشت گرد کی شناخت ہو سکے گی۔دھماکا صبح کے وقت ہوا جب لوگوں کی بڑی تعداد وہاں موجود ہوتی ہے ۔ دھما کے کی جگہ کے اطراف بازار اور گھر موجود ہیں۔داتا دربار کے اطراف میں مختلف بازار موجود ہیں اور یہ لاہور کا سب سے مصروف ترین علاقہ ہے جبکہ داتا دربار کے قریب رہائشی علاقہ بھی موجود ہے ۔ جس جگہ دھماکہ ہوا یہ فیروز پور روڈ ہے جہاں سے مختلف راستے لاہور شہر کی جانب جاتے ہیں۔وزیر اعظم عمران خان نے داتا دربار لاہور میں دھماکے کی شدید مذمت کی اور قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہر ے دکھ کا اظہار کیا ،وزیر اعظم نے واقعہ کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کر دی ،وزیر اعظم نے غم زدہ خاندانوں سے دلی اظہار ہمدردی، زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ۔وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے دھماکہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعہ کی فوری تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے آئی جی پنجاب پولیس اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ سے رپورٹ طلب کر لی۔وزیر اعلی پنجاب نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے ۔ وزیر اعلی پنجاب نے دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت جاری کر دیں۔وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے امن و امان سے متعلق اعلی سطح کا اجلاس فوری طور پر طلب کرتے ہوئے بھکر، سرگودھا اور شیخوپورہ کے دورے منسوخ کر دیئے ۔ صدر مملکت سمیت گورنرز ، وزرائے ،وفاقی وزیر وزرا سمیت اہم سیاسی شخصیات نے واقعہ کی مذمت کی ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں