میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ بلڈنگ ،اسحاق کھوڑو کے بلند بانگ دعوے جھوٹ کا پلندہ نکلے

سندھ بلڈنگ ،اسحاق کھوڑو کے بلند بانگ دعوے جھوٹ کا پلندہ نکلے

ویب ڈیسک
منگل, ۸ اپریل ۲۰۲۵

شیئر کریں

 

اورنگزیب خان نے بلند عمارتوں کی تعمیر کا ذمہ اٹھا لیا ،عوام بنیادی ضروریات سے محروم
ناظم آباد نمبر 2 پلاٹ نمبر E3/1پرکمزور بنیادوں کی پرانی عمارت پر چھٹی منزل کی تعمیر
ناجائز تعمیرات پر موقف لینے کے لئے ڈی جی سے موقف لینے کی کوشش ، رابطہ ممکن نہ ہو سکا

ناظم آباد میں رہائشی پلاٹوں پر پورشنز اور دُکانوں کی تعمیرات کا ذمہ بلڈنگ انسپکٹر اورنگزیب علی خان نے اٹھا رکھا ہے ۔موصوف ذاتی اثاثے بنانے اور ملکی محصولات کو نقصان پہنچا کر ملکی معاشی بحران میں اضافے کا سبب بنتے نظر آتے ہیں ۔تازہ اطلاعات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ضلع وسطی کے علاقے ناظم آباد میں غیر قانونی تعمیرات کی آزادی سے نہ صرف شہری مشکلات اور پریشانیوں میں مبتلاء ہیں بلکہ ملک کے معاشی بحران میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔واضح رہے کہ ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اسحاق کھوڑو کی جانب سے بلڈنگ بائی لاز کیخلاف بنائی جانے والی عمارتیں منہدم کرنے اور ازسرنو تعمیر نہ ہونے کے بلند وبانگ دعوے تو کیے جارہے ہیںلیکن حقائق اسکے بالکل برعکس ہیںاور تمام کہی باتیں جھوٹ کا پلندہ ثابت ہو رہی ہیں۔ دیکھا جائے تو سب سے پہلے ڈیمالیشن کا عمل ہی ٹھیک نہیں کیا جاتا۔ لاکھوں روپے بٹورنے کے بعد معمولی توڑ پھوڑ کوانہدام کا نام دیکر مخصوص انداز میں بنائی گئی تصاویر سے عدلیہ، سول سوسائٹی ودیگر تحقیقاتی اداروں کی آنکھوں میں دھول جھونکی جاتی ہے ۔یہی وجہ ہے کہ انہدامی کارروائی کے بعد توڑی گئی عمارتیں دوبارہ تعمیر کرلی جاتی ہیں۔سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی یہی شرمناک تاریخ ہے۔ تعمیرات کے دوران عدالتی حکم عدولی برقرار رکھتے ہوئے بلڈنگ قوانین کی سرعام دھجیاں اڑائی جارہی ہیں لیکن غیر قانونی تعمیرات کی روک تھام یقینی بناکر شہر کے تعمیراتی انفراء اسٹرکچر کو محفوظ رکھنے کی ذمہ داریاں نبھانے کے عوض عوام کی خون پسینے کی کمائی سے حاصل محصول سے بھاری تنخواہیں و مراعات حاصل کرنے والے بلڈنگ افسران کو زمین کے اوپر ہونے والی خلاف ضابطہ تعمیرات نظر ہی نہیں آتیں اور دلچسپ امر یہ ہے کہ صحافیوں کی نشاندہی پر بھی غیر قانونی تعمیرات کی سرپرستی میں ملوث افسران کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی۔ زیر نظر تصویر میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ناظم آباد نمبر 2بلاک E پلاٹ نمبر 3/1کمزور بنیادوں کی پرانی عمارت پر چھٹی منزل کی تعمیر کی جارہی ہے ۔غیر قانونی تعمیرات پر ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ڈی جی اسحاق کھوڑو نے پراسرار خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور ڈیمالیشن ڈیپارٹمنٹ کے ذمہ داران کا دور دور تک کوئی پتہ نہیں ہے ۔ماہرین کے مطابق فرض کو پس پشت ڈال کر غیر قانونی تعمیرات سے ذاتی مفادات حاصل کرنے کا عمل معاشی بحران میں اضافے کا سبب ہے ،جس کی وجہ سے عوام پریشانی کے شکار ہیں اور پانی بجلی گیس بحران کے ساتھ سیوریج پارکنگ کے ہوشرباء مسائل نے زندگی اجیرن کر رکھی ہے۔ عوامی مطالبہ ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی انسپکشن ٹیم صوبائی وزیر بلدیات چیف سیکریٹری سندھ سیکریٹری بلدیات کمشنر کراچی سمیت دیگر ارباب اختیار عوامی حقوق پر ڈکیتیوں کا سختی سے نوٹس لیکر ذمہ داران کا کڑا احتساب کیا جائے تاکہ کراچی کے شہریوں کا پرسکون زندگی گذارنے کا خواب شرمندہ تعبیر ہوسکے ۔ناجائز تعمیرات پر موقف لینے کے لئے ڈی جی اسحاق کھوڑو سے رابط کرنے کی کوشش کی گئی مگر رابطہ ممکن نہ ہو سکا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں