میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پاکستان کو غیر مستحکم کرنے میں بھارت کا مسخ کردار سامنے آگیا

پاکستان کو غیر مستحکم کرنے میں بھارت کا مسخ کردار سامنے آگیا

ویب ڈیسک
هفته, ۸ اپریل ۲۰۲۳

شیئر کریں

پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں بھارت کا مسخ کردار سامنے آیا ہے، بھارتی سیاسی اور عسکری قیادت نے اس بات کا بے شرمی کے ساتھ اعتراف کرلیا۔ گزشتہ روز انٹیلی جنس ایجنسیوں کی کاوشوں سے گرفتار ہونے والے گلزار امام عرف شمبے کی دہشت گردانہ کارروائیوں کے پس پشت بھاری ہاتھ نکلا ہے۔بھارتی ناسور کا یہ پہلا واقعہ نہیں جس میں وہ پاکستان میں ریاستی دہشت گردی کو اپنے ناپاک عزائم کے لیے بڑھانا چاہتا ہے۔ ماضیِ قریب میں بھی بھارتی سیاسی اور عسکری قیادت مختلف فورمز پر پاکستان دشمنی میں اپنی دہشت گردانہ پالیسیوں کا بے شرمی سے اعتراف کرچکی ہیں۔مودی کی مکارانہ چالیں بلوچستان کے امن و امان کو تباہ کرنا چاہتی ہیں جہاں کے چند ناسمجھ عناصر بھارتی ایما پر ریاست کے خلاف دہشت گردی کو ہوا دے رہے ہیں۔مودی کا بیان جس میں وہ پاکستان پر من گھڑت الزام لگاتا ہے کہ ریاست سے بلوچستان نہیں سنبھل رہا، اس سے پوچھا جائے کہ بھارت میں چلنے والی سیکڑوں علیحدگی پسند تحریکیں جن میں خالصتان تحریک سرِ فہرست ہے اس کے روکنے پر مودی کی ناسور حکومت کا کتنا اختیار ہے؟نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر شری اجیت کمار دوول نے کہا ہے کہ پاکستان ہمارا دشمن ہے، دنیا کے سامنے دہشت گردی کو پاکستان میں عام کرنے کیلئے مالی مدد کا انکار کیا جائے لیکن پسِ پردہ انہیں پہلے سے بھی زیادہ مالی امداد فراہم کی جائے۔شری اجیت کمار دوول نے یہ بھی کہا ہے کہ دہشت گردوں کو پیسہ دو اور ان سے کام لو، کیونکہ دہشت گرد کرائے کے قاتل ہیں۔سابق بھارتی چیف آف آرمی سٹاف جنرل بکرم سنگھ نے کہا ہے کہ پاکستان کے ہی عوام کو پیسے کے زور پر استعمال کر کے اپنی بنائی ہوئی پالیسیوں سے بلوچستان میں قتل و غارت کا بازار گرم کرنا ہوگا۔انہوں ںے کہا کہ ہم نے اپنی مکمل سیاسی، معاشی، سفارتی، نفسیاتی، انٹیلی جنس غرض ہر سطح پر پاکستان کی مرکزی طاقت یعنی اس کے عوام کو استعمال کرکے ان کی حکومت پر زور ڈالنا ہے۔جنرل بکرم سنگھ نے مزید کہا کہ پاکستان کی علیحدگی پسند تنظیموں اور تحریکوں خصوصاََ بلوچستان میں تیل چھڑکنے کی ضرورت ہے تاکہ پاکستانی فوج کی توجہ ان تحریکوں اور ان کے تدارک میں صرف ہوگی نہ کی کشمیر اور بھارت کی طرف دیکھے گی اور اس کے لیے وہاں خون بہانا ضروری ہوگا اور یہی ہماری اسٹریٹیجی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں