میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عمران کی مثال ہٹلر سے مختلف نہیں، وہ نازی تھا یہ نیازی ہے، شہباز شریف

عمران کی مثال ہٹلر سے مختلف نہیں، وہ نازی تھا یہ نیازی ہے، شہباز شریف

ویب ڈیسک
جمعه, ۸ اپریل ۲۰۲۲

شیئر کریں

پاکستان مسلم لیگ (ن )کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران نیازی کی مثال ہٹلر سے مختلف نہیں، وہ نازی تھا یہ نیازی ہے، جو نازی نے جرمنی میں کیا تھا وہ نیازی نے پاکستان میں کیا،نیشنل سکیورٹی کونسل کے فیصلے عوام میں لائے جائیں،پاکستان کو بچانا ہے تو آئین کی بالادستی قائم کرنا ہوگی، عمران نیازی جھوٹے ہیں، عمران نیازی ایبسولیوٹلی فراڈ ہیں،یہاں تو یہ جھوٹا فراڈ لیٹر لے آئے، پنجاب میں کیا ہوا تھا ؟وہاں تالے لگادیئے گئے اور خاردار تاریں لگا دیں گئیں، آئین کی حکمرانی اور آئین توڑنیوالوں کو سزا ملنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ عدالت عظمیٰ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے حوالے سے مقدمے کا جلد فیصلہ دیگی کیونکہ زندگی کا ہر شعبہ منجمد ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کی معاشی بربادیاں اور معاشی تباہیاں، غربت، بیروزگاری اور مہنگائی نے پاکستان کو دنیا کے نقشے میں ایک ایسے ملک کے طور پر لا کر کھڑا کیا ہے جس میں غلط طرز حکمرانی، نااہلی اور کرپشن کی بنا پر آج پاکستان دیہائیوں پیچھے جا چکا ہے۔انہوںنے کہاکہ عمران نیازی کی مثال ایڈولف ہٹلر سے مختلف نہیں ہے، ہٹلر نازی تھا اور یہ نیازی ہیں، 1933 میں جرمن پارلیمنٹ میں آگ لگی تھی تو ہٹلر نے اس کا الزام کمیونسٹ اور ان کے حواریوں پر لگایا تھا اور اس کی آڑ میں ہٹلر نے آئین کا خاتمہ کرکے خود کو مسلط کردیا تھا، یہی کام عمران خان نے 3اپریل کو اپنے حواری ڈپٹی اسپیکر کے ذریعے کیا۔شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان نے تین اپریل کو آئین کو سبوتاژکیا، آئین کو توڑ دیا اور دو سال سے حکم امتناع پر موجود ڈپٹی اسپیکر نے ایک آئین کے خلاف فیصلہ دے کر عمران نیازی کو غیرآئینی طور پر حکم امتناع دینے کی کوشش کی۔انہوں نے نیشنل سیکیورٹی کونسل میں ہونے والے فیصلوں کو عوام کے سامنے لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے عمران نیازی اور اس کے حواریوں نے 197معزز اراکین اسمبلی کو غداری کا سرٹیفکیٹ بانٹا ، اس سے پاکستان کے معاشرے میں ایک اور زہر گھولا گیا ہے جس کا خاتمہ آسان کام نہیں۔انہوںنے کہاکہ ہمیں اس طرح سے الیکشن میں جانا قبول نہیں، ہم اس کا ہر جگہ، ہر موقع پر مقابلہ کریں گے، آج اگر پاکستان کو بچانا ہے تو آئین کو بچانا ہو گا اور آئین کی حکمرانی کو بالادست کرنا ہو گا، آج اگر ہمیں پاکستان کو بچانا ہے تو شفاف الیکشن کو یقینی بنانا ہو گا اور پارلیمنٹ کی عظمت کو بحال کرنا ہو گا کیونکہ اس عدلیہ نے آئین، قانون اور پارلیمان کی کوکھ سے جنم لیا ہے۔سابق قائد حزب اختلاف نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ یہ ججز پاکستان کے آئین کی ہر صورت حفاظت کریں گے اور پاکستان کی سالمیت پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک اس ملک میں آئین کی حکمرانی قائم نہیں ہوجاتی اور جنہوں نے آئین کو توڑا ہے ان کو قرار واقعی سزا نہیں مل جاتی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں