میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کوروناوائرس، اپریل کے آخر تک روزانہ 25 ہزار ٹیسٹ کرنے کا ہدف ہے ، اسد عمر

کوروناوائرس، اپریل کے آخر تک روزانہ 25 ہزار ٹیسٹ کرنے کا ہدف ہے ، اسد عمر

ویب ڈیسک
بدھ, ۸ اپریل ۲۰۲۰

شیئر کریں

وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی تشخیص کیلئے ٹیسٹ کرنے کی شرح میں اضافہ کررہے ہیں ،اپریل کے آخر تک روزانہ کی بنیاد پر 25 ہزار ٹیسٹ کرنے کا ہدف ہے ،وفاق میں 2 ہزار کٹس، بلوچستان میں 5 ہزار 600، خبیر پختونخوا میں 7 ہزار 600، پنجاب میں 10 ہزار 600، سندھ میں 9 ہزار 600، آزاد کشمیر میں 3ہزار اور گلگت بلتستان میں 1500 کٹس پہنچائی گئیں، رفتار کو تیز کرنے کے لیے ہم ہسپتالوں کو براہ راست میڈکل آلات پہنچائیں گے ، صوبوں کے بعض نمائندوں کی جانب سے شکایت کی جارہی ہے کہ وفاق انہیں فنڈز فراہم نہیں کررہا،وفاق طبی عملے کو سامان کی فراہمی، ایک کروڑ سے زائد خاندانوں کی مالی معاونت اور یوٹیلیٹی اسٹورز وغیرہ کے ذریعے ہی مدد کرے گا براہ راست رقوم فراہم نہیں کی جائیں گی۔ منگل کو وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفرمرزا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ‘شروع میں کورونا وائرس کے مریضوں کی دیکھ بھال کرنے والے فرنٹ لائن ورکرز کیلئے 22 ہزار میڈیکل کٹس کی درخواست آئی تھی۔انہوں نے کہا کہ وفاق کی جانب سے صوبوں کو طبی عملے کے لیے دو دن پہلے تک 39 ہزار 500 حفاظتی کٹس پہنچا دی گئی تھیں۔اسد عمر نے کہا کہ وفاق میں 2 ہزار کٹس، بلوچستان میں 5 ہزار 600، خبیر پختونخوا میں 7 ہزار 600، پنجاب میں 10 ہزار 600، سندھ میں 9 ہزار 600، آزاد کشمیر میں 3ہزار اور گلگت بلتستان میں 1500 کٹس پہنچائی گئیں۔انہوںنے کہاکہ اس حوالے سے رفتار کو تیز کرنے کے لیے ہم ہسپتالوں کو براہ راست میڈکل آلات پہنچائیں گے ، ابتدائی طور پر 400 ہسپتالوں کی نشان دہی کی گئی ہے جہاں پر وینٹی لیٹرز موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان میں سے 153 ہسپتال ایسے ہیں جن کے پاس 5 یا اس سے زیادہ وینٹی لیٹرز ہیں اس لیے سب سے زیادہ ترجیح ان ہسپتالوں کی ہے ، جن میں کشمیر اور بلوچستان میں4،4، 7 اسلام آباد،21 کے پی، 75 پنجاب اور سندھ میں 42 ہیں۔انہوںنے کہاکہ وائرس کی تشخیص پر توجہ ہے اب تک جو صورت حال ہے اس کے مطابق آج سے چند دن پہلے تک روزانہ کی بنیاد پر 700 سے 800 ٹیسٹ کررہے تھے تاہم وہ بڑھ کر 2 ہزار تک چلاگیا تھا۔وفاقی وزیر نے کہاکہ کل 3 ہزار کے قریب نتائج آئے ہیں، ہم نے اپنے لیے ہدف تعین کیا ہے کہ اپریل کے آخر تک روزانہ 25 ہزار ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت حاصل کریں یعنی جہاں ہم ایک ہزار ٹیسٹ کرتے تھے اس کو تقریباً 30 گنا بڑھا کر 25 ہزار روزانہ تک لے جانے کی کوشش کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ اس وائرس کے باعث ملک کے غریب افراد پر معاشی بوجھ پڑ رہا ہے اور اب تو متوسط طبقے پر بھی اثر ہورہا ہے ، جس کیلئے وزیراعظم نے پیکیج کا بھی اعلان کیا تھا جس کا اہم عناصر احساس پروگرام تھا۔حکومتی پیکیج پربات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم کوشش کریں گے کہ ایک کروڑ 20 لاکھ خاندانوں تک یہ امداد پہنچائی جائے اور ان تک 12 ہزار پہنچانے کی تیاری مکمل کرلی گئی اور دو دن میں چیک تقسیم ہوں گے ۔انہوںنے کہاکہ پہلے مرحلے میں 40 لاکھ خاندانوں میں چیک تقسیم کیے جائیں گے جس کے لیے 16 ہزار 923 مقامات بنائے گئے تاہم وہاں پر فاصلے رکھنے کی ترکیب پر عمل کریں گے اور وبا کو پھیلنے سے بچنے کے لیے یہ سلسلہ کئی دنوں تک چلے گا۔انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں 48 ارب روپے تقسیم ہوں گے جن میں خیبرپختونخوا 3700 مقامات، آزاد کشمیر میں 396، گلگت بلتستان میں 285، بلوچستان میں 708، سندھ میں 4374، پنجاب 7299 اور آئی سی ٹی میں 161 مقامات بنائے گئے ہیں۔معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ پاکستان میں ہر 10 لاکھ میں 163 ٹیسٹ کی شرح ہے جبکہ بھارت میں 150، ایران میں 964 ، امریکا میں 4264 اور جنوبی کوریا میں سب سے زیادہ 819 ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اب تک 39 ہزار 183 ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں لیکن ہمارا ہدف کم ازکم 2 ہزار روزانہ کرنا چاہتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کی شرح بڑھانے کے لیے کٹس کے علاوہ دیگر ضروریات بھی درکار ہوتی ہیں اور 15 اپریل تک ہم اپنا ہدف حاصل کرنے کی کوشش کریں گے اور ہم اپنی صلاحیت بڑھائیں گے اور اس کے لیے قومی سطح پر حکمت عملی بنائی جارہی ہے جس کو ٹریک ٹیسٹ کورنٹائن کہتے ہیں۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہاکہ سخت اقدامات کے ساتھ ساتھ ٹیسٹ کی تعداد بڑھائیں اور اس کا انتظام صحیح کرسکے تو ہم اس بیماری میں کمی لانے میں کامیاب ہو جائیں گے ۔اسد عمر نے کہا کہ احساس پروگرام کے ذریعے ایک کروڑ 20 لاکھ خاندانوں تک 12 ہزار روپے پہنچانے کی تیاری کرلی گئی ہے اور 9 اپریل سے 40 لاکھ خاندانوں تک 16 ہزار 923 تقسیم کے پوانٹس کے ذریعے رقم کی فراہمی کا سلسلہ شروع ہوجائیگا۔ انہوںنے کہاکہ پہلے طبی عملے کے لیے حفاظتی سامان صوبوں کو دیا جارہا تھا تاہم جمعرات سے وفاق یہ سامان اور آلات براہ راست اسپتالوں تک پہنچائے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ صوبوں کے بعض نمائندوں کی جانب سے شکایت کی جارہی ہے کہ وفاق انہیں فنڈز فراہم نہیں کررہا۔ یہ واضح رہنا چاہیے کہ وفاق طبی عملے کو سامان کی فراہمی، ایک کروڑ سے زائد خاندانوں کی مالی معاونت اور یوٹیلیٹی اسٹورز وغیرہ کے ذریعے ہی مدد کرے گا براہ راست رقوم فراہم نہیں کی جائیں گی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں