سندھ ہائی کورٹ سکھر میں سماعت، ہدایت اللہ چھجڑو کو آج دوبارہ پیش ہونے کا حکم
شیئر کریں
(رپورٹ :علی نواز) خانپور مہر کے رہائشی کی درخواست پر سندھ ہائی کورٹ سکھر میں سماعت، ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن سمیت دیگر افسران پیش، ہدایت اللہ چھجڑو کو آج دوبارہ پیش ہونے کا حکم، محکمہ زراعت کے افسران کی فریق بننے کی درخواست بھی منظور، تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ سرکٹ بینچ سکھر میں خانپور مہر کے رہائشی محمد حنیف گبول کی دائر درخواست پر ڈبل بینچ نے سماعت کی، محمد حنیف گبول نے 2019 میں پٹیشن دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ2018 میں خانپور میں غیر معیاری یوریا اور ڈی اے پی کی ٹرک پکڑے گئے تھے جس کے سمپل سب اسٹینڈرڈ ہوئے تاہم اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی اور پکڑا گیا مال بیچ دیا گیا، کیس کی سماعت کے دوران ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن ہدایت اللہ چھجڑو ،ڈائریکٹر پلانٹ پروٹیکشن ادریس رند، ڈائریکٹر سکھر سمیت دیگر افسران پیش ہوئے، محکمہ زراعت کے شعبہ ایگریکلچر ایکسٹینشن کے سابق ڈائریکٹر سلیم سھاگ نے 13 ارب روپے کی اے اے پی پراجیکٹ میں بدعنوانیوں اور سابق ڈائریکٹر پلانٹ پروٹیکشن ذوالفقار جاگیرانی نے لیبارٹری کے معاملات پر فریق بننے کیلئے درخواست دائر کی جسے عدالت نے منظور کرلیا، عدالت نے ڈائریکٹر جنرل سے استفسار کیا کہ کتنے سال سے عہدے پر ہیں جس پر ڈی جی نے جواب دیا کہ کچھ زیادہ عرصہ ہوگیا ہے جس پر عدالت نے کہا کہ 3 سال کی ٹینویئر پوسٹ پر آپ 12 سال سے براجمان ہیں عدالت نے ڈائریکٹر جنرل کو آج 11 بجے پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی، واضع رہے کہ سندھ ہائی کورٹ سکھر نے ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن ہدایت اللہ چھجڑو کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کئے تھے۔