ذیشان ذکی کی سنگ دلی، بیٹی کو ماں سے ملنے نہیں دیا
شیئر کریں
صائمہ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کے بانی سلیم ذکی کی بیٹی صائمہ جاوید کو ذیشان ذکی کی سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکیاں، صائمہ جاوید کو والدہ سے ملاقات کرنے سے بھی روک دیا، صائمہ جاوید نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق صائمہ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کے بانی سلیم ذکی نے 1980 کی دہائی میں تعمیراتی کاروباراپنی بیٹی صائمہ کے نام سے شروع کیا، سلیم ذکی نے 6 نومبر 2018 تک اپنی وفات تک بیٹے ذیشان ذکی سے نام سے کوئی بھی رہائشی یا کمرشل منصوبہ شروع نہیں کیا، ذیشان ذکی نے رہائشی اور کمرشل اسکیمیں، زمینیں، پلاٹس،پرائز بانڈ اور دیگر املاک صائمہ جاوید کے نام پر رجسٹرڈ ہونے کے باعث املاک اپنے نام پر منتقل کروائیں، ذیشان ذکی نے صائمہ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کا مالک بھی اپنے آپ کو قرار دیا، صائمہ جاوید کی جانب سے وضاحت طلب کرنے پر ذیشان ذکی نے وضاحت دینے کے بجائے اپنی ہمشیرہ صائمہ جاوید سے بدتمیزی کی اورخطرناک نتائج بھگتنے کی دھمکیاں دیں، ذیشان ذکی نے اپنی ہمشیرہ شازیہ اسلم کے شوہر ایم این اے اسلم خان کی مدد سے صائمہ جاوید پر دبائو بھی ڈالا کہ وہ عدالت کے سامنے پیش نہ ہوں، ذیشان ذکی نے اپنی ہمشیرہ صائمہ جاوید کو اپنی والدہ عذرا سلیم سے ملاقات کرنے کی بھی اجازت نہیں دی، صائمہ جاوید نے سیشن جج شرقی کی عدالت میں درخواست دائر کی تو ذیشان ذکی نے جعلی خاندانی معاہدہ پیش کیا، اس کے علاوہ ذیشان ذکی نے رجسٹریشن نمبر 2780 املاک چھوڑنے کی ڈیڈ بھی پیش کی، ذیشان ذکی کی طرف سے پیش کی گئی تمام دستاویزات جعلی، بوگس ہیں، ذیشان ذکی کی جانب سے دستاویزات پر سلیم ذکی کے جعلی دستخط کرکے پیش کیے گئے ہیں۔