میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی پاکستان کا معاشی مرکز ہے ، عمران خان

کراچی پاکستان کا معاشی مرکز ہے ، عمران خان

ویب ڈیسک
اتوار, ۸ مارچ ۲۰۲۰

شیئر کریں

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کراچی پاکستان کا معاشی مرکز ہے کراچی متاثر ہوتا ہے تو اس کا اثر پورے پاکستان پر پڑتا ہے کراچی کو ترقی دینے کا مطلب یہ ہے کہ لوگوں کو روزگار کے مواقع مل سکیں اور ان کا معیار زندگی بہتر ہو سکے اور امن وامان کی صورتحال برقرار رہے ۔ چاہتا ہوں کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا(کے پی)کا پولیس نظام سندھ میں بھی آئے ۔کراچی گورنر ہائوس میں ترقیاتی منصوبوں کی افتتاحی تقریب سے اسلام آباد سے ویڈیو لنک خطاب میں وزیراعظم نے کہاکہ میں کراچی کے لوگوں سے معذرت کرتا ہوں، اس لیے کہ موسم کی خرابی کی وجہ سے نہیں آسکا۔انہوں نے کہا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ آنے کی وجہ ڈیڑھ سال پہلے ہماری حکومت آنے کے بعد شروع کیے گئے منصوبوں کا افتتاح کرنا تھا،وزیراعظم نے کہا کہ ‘ان منصوبوں میں 3 فلائی اوور اور 2 سڑکیں ہیں، کراچی پاکستان کا وہ شہر ہے ، اگر کراچی اوپر جاتا ہے تو سارا پاکستان اوپر جاتا ہے ، جب کراچی کا برا وقت آتا ہے تو سارے پاکستان کو یہ متاثر کرتا ہے ‘ کراچی کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے کراچی پاکستان کی معاشی سرگرمیوں کا مرکز ہے کراچی کی ترقی کا مطلب لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہے گزشتہ حکومت نے پنجاب کے پچاس فیصد فیڈز صرف لاہور پر خرچ کیے اس اقدام سے پنجاب کے دیگر شہر ترقی سے محروم رہ گئے ۔انہوں نے کہا کہ نئے بلدیاتی نظام کے تحت بڑے شہروں کا اپنا نظام ہوگا ہم نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں پولیس نظام میں اصلاحات کی ہیں پولیس نظام میں سیاسی مداخلت ختم کررہے ہیں،چاہتا ہوں کے پی اور پنجاب کا پولیس نظام سندھ میں آئے ،انہوں نے کہا کہ ‘سندھ میں تحریک انصاف کی حکومت نہیں بھی ہے تو پاکستان کے مفاد میں ہے کہ کراچی میں ترقی ہو، ہماری حکومت کی پوری کوشش ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے اندر جو حدود ہے اس کو سامنے رکھتے ہوئے ہم کراچی میں ترقی کے لیے پوری کوشش کریں گے ‘۔ان کا کہنا تھا کہ ‘اٹھارویں ترمیم کے تحت سارے فنڈز صوبوں کو چلے جاتے ہیں لیکن میں یقین دلاتا ہوں کہ ہم پاکستان اور سندھ کے لیے خاص کر کراچی کے لیے پوری کوشش کریں گے کیونکہ کراچی کی ترقی کا مطلب لوگوں کو روزگار دینا اور ملک کی معاشی نمو کو بڑھانا ‘۔وزیراعظم نے کہا کہ ‘دنیا میں جو بڑے بڑے شہروں کی ترقی ہی اس طرح ہوتے ہیں کہ ان کا نظام مختلف ہوتا ہے ، ان کا بلدیاتی نظام، میٹروپولیٹن نظام مختلف ہوتا ہے وہ مختلف ہوتا ہے کہ اگر ہم یہ سمجھتے ہیں کہ صوبے کے ترقیاتی فنڈ سے کراچی ٹھیک کرسکتے ہیں تو یہ ناممکن ہے ‘۔انہوں نے کہا کہ ‘اگر لاہور باقی شہروں سے بہتر ہوا تو یہ یاد رکھیں کہ پنجاب جو 60 فیصد پاکستان ہے اس کے تقریبا آدھے ترقیافنڈ لاہور پر خرچ ہوئے ، اگر لاہور میں ترقیاتی کام ہوا تو باقی صوبے کو نقصان پہنچا’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘بلدیاتی نظام صحیح طرح نہیں بننے کی وجہ سے ہم نے یہ جو نظام بنایا ہے اور کوشش کرتے ہیں کہ صوبوں کے ترقیاتی فنڈ سے شہروں کو ٹھیک کریں یہ ناممکن ہے ، کوئی بھی بڑے شہر لندن، پیرس، نیویارک، تہران یا ممبئی دیکھیں، یہ شہر اس لیے بہتر چلتے ہیں کیونکہ ان کا اپنا ایک میٹروپولیٹن نظام ہے اور ان کا میئر براہ راست منتخب ہوکر آتے ہیں پھر ماہرین پر مشتمل ان کی ایک کابینہ بنتی ہے ‘۔دنیا کے بڑے شہروں کے نظام کاحوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘ان کی کابینہ اپنا پیسہ اکٹھا کرتے ہیں، جس کو تجربے نے ثابت کردیا ہے کہ یہ دنیا کا بہتر نظام ہے ، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں اب ہمارا جو بلدیاتی نظام ہے وہ یہی کررہا ہے ‘۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جو بڑے شہر ہیں ان کے براہ راست میئر یا ناظم بنیں گے پھر وہ اپنے نظام کے تحت جو باہر ہی ملکوں میں جو نظام ہے ان کے مطابق کیا جائے گا۔ویڈیو لنک خطاب میں انہوں نے کہا کہ ‘ہم نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں پولیس بااختیار بنایا ہے اور پوری کوشش کررہے ہیں کسی قسم کی سیاسی مداخلت نہ ہو تاکہ پولیس کے پاس آزادی ہو، سندھ میں رینجرز ہیں اس کی وجہ یہی ہے کہ پولیس کی کارکردگی اس طرح کی نہیں ہے ‘۔عمران خان نے کہا کہ ‘میں چاہتا ہوں کہ پوری دنیا یا پنجاب اور خیبر پختونخوا میں ہم جس نظام کو چلارہے ہیں وہ پولیس نظام سندھ میں بھی آئے ‘ بعدازاں گورنر سندھ عمران اسماعیل نے انفراسٹرکچر کے مختلف منصوبوں کا افتتاح کیا اور خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے میئر کراچی کا ساتھ رہا۔شہر قائد کے عوام کی سہولت کے لیے مختلف منصوبوں پر عمل پیرا ہیں منصوبوں کی تکمیل کے لیے سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر کام کررہے ہیں وزیراعظم نے سندھ کے مختلف منصوبوں کے لیے بارہ ارب روپے مختص کیے ہیں گرین ل ائن منصوبے کا آئندہ سال مارچ میں افتتاح ہوگا سکھر حیدر آباد موٹر وے پر وفاقی حکومت 210 ارب روپے خرچ کررہی ہے جبکہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے کراچی سے انصاف نہیں ہوا کراچی کی ترقی وزیراعظم عمران خان کی اہم ترجیح ہے ۔کراچی کے مسائل کے حل کے لیے بلدیاتی اداروں کو خود مختار کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ عوام فلاحی منصوبوں کے لیے سندھ حکومت سے مکمل تعاون کریں گے ۔پانی کی فراہمی کے لیے فور منصوبہ سندھ حکومت کے تعاون سے مکمل ہوگا۔کے فور منصوبے کے لیے وفاق اپنے حصے کے فنڈز فراہم کریگا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں