موبائل نیٹ ورک کی بندش دہشت گردی قرار، سیاسی جماعتیں برہم
شیئر کریں
پاکستان میں جمعرات کی صبح آٹھ بجے عام انتخابات کے لیے پولنگ شروع ہونے سے قبل ہی موبائل فون سروس بند کر دی گئی۔ مختلف سیاسی جماعتیں اس اقدام کو دھاندلی کا آغاز قرار دے رہی ہیں۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے ملک بھر میں موبائل فون سروسز کو فوری طور پر بحال کیا جائے۔ بلاول کے مطابق انہوں نے اپنی پارٹی سے کہہ دیا ہے کہ وہ الیکشن کمیشن اور عدالتوں سے رجوع کریں۔ادھر امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ موبائل فون سروس بند کرکے دہشت گردی کے خلاف کون سی کارروائی کی گئی؟۔اپنے حلقہ انتخاب این اے 246، 250 نارتھ ناظم آباد کراچی میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ موبائل فون سروسز بند کردی گئی ہے بد ترین صورتحال ہے، وزیر داخلہ نے فون سروس بند کرکے کون سی دہشت گردی کے خلاف کارروائی کی ہے۔پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما تیمور خان جھگڑا نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہا کہ پولنگ شروع ہوتے ہی موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز معطل کرنا ایک شرمناک عمل ہے۔پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر اور انتخابات میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے حصہ لینے والے مصطفی نواز کھوکھر نے بھی ایک بیان میں کہا کہ موبائل نیٹ ورک کی بندش انتخابات کے دن دھاندلی کے آغاز کی نشان دہی کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ امیدواروں کا ان کے پولنگ ایجنٹس اور عملے سے رابطہ منقطع ہونا کسی بھی صورت قابلِ قبول نہیں۔