میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی میں جماعت اسلامی جیت رہی ہے ، حافظ نعیم الرحمن

کراچی میں جماعت اسلامی جیت رہی ہے ، حافظ نعیم الرحمن

ویب ڈیسک
جمعرات, ۸ فروری ۲۰۲۴

شیئر کریں

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کراچی میں کئی پولنگ اسٹیشنز میں پولنگ تاخیر سے شروع ہوئی،ایم کیو ایم کو پہلے سے بیلٹ پیپرزکی بکس دے دی گئیں تھیں ۔ ان خیالا ت کا اظہار انھوں نے ادارہ نور حق میں قومی و صوبائی اسمبلی کے انتخابات میں دھاندلی و پولنگ اسٹیشنوں پرمسلح دہشت گردوں کے قبضے،کارکنوں کوفائرنگ کرکے زخمی کرنے ودیگر سنگین بے ضابطگیوں کے حوالے سے ہنگامی پریس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انھوں نے کہا کہ ملک پر عام انتخابات ہوئے ہیں۔ آخر تک کنفیوژن رہی۔ انتخابات میں پی ٹی اے اور وزارت داخلہ نے نیٹ اور موبائل بند کردیے۔ انھوں نے کہا کہ موبائل سروس بند ہونے کی وجہ سے پولنگ کا عمل مفلوج ہوکر رہ گیا،الیکشن کمیشن کی ایک سال سے تیاریاں ہورہی تھیں، کراچی میں کئی پولنگ اسٹیشن ایسے ہیں جہاں پولنگ تاخیر سے شروع ہوئی ہیں۔ کراچی کے اکثر مقامات ایسے ہیں جہاں ابھی تک پولنگ کا عمل ہوا ہی نہیں۔انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے بعض جگہ باہر سے جاکر پولنگ اسٹیشن پر بیلٹ پیپر ڈالنے کی کوشش کی اور پکڑے گئے۔ ایم کیو ایم کے لوگوں کو پہلے سے بکس دے دی گئیں تھیں اور یہ خدشات درست ثابت ہوئے ہیں، ایم کیو ایم نے شہر میں ہنگامہ کیا اور نتائج پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی، ووٹنگ کا ٹرن آوٹ بہت اچھا تھا اور شہریوں کا شکر ادا کرتے ہیں جنہوں نے جماعت اسلامی کو ووٹ دیا۔ شہر میں دو سرے نمبر پر پی ٹی آئی اور آزاد امیدوار تھے۔ ماضی کی طرح آج پھر 5 بجے پولنگ اسٹیشن پر اسلحے پرقبضہ کرنا شروع کردیا۔ الیکشن کمیشن نے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔اافسوس کی بات ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔ ہمیں یقین ہے کہ شہر سے کلین سویپ کررہے ہیں۔ پوری دنیا اور ہر صحافی جانتا ہے کہ کراچی میں عوام کی آواز صرف جماعت اسلامی ہے۔ اگر کوئی ادارہ پھر سے ایم کیو ایم کو مسلط کرنے کی کوشش کرے گا تو یہ ملک دشمنی ہوگا۔جماعت اسلامی جیت رہی ہے اسے جیتنے دیا جائے، عوام میں غیر مقبول پارٹیاں نتائج پر اثر انداز کرنے کے لیے میڈیا پر دباو ڈالا جارہا ہے،میڈیا چینلز اور ٹی وی اینکر حقائق کو سامنے لائیں۔ ہمارے پاس ویڈیوز میں حقائق موجود ہیں میڈیا پوری دنیا کے سامنے اجاگر کیا جائے،الیکشن کمیشن ہوش کے ناخن لے اور من پسند پارٹیوں کو سپورٹ کرنے سے باز رہے۔آئیں کے آرٹیکل 220 کے تحت وزیر داخلہ بھی الیکشن کمیشن کے ماتحت ہوتا ہے۔ الیکشن کمیشن جمہوریت کو جمہوریت رہنے دیں۔ مخصوص نتیجے کے حصول تک الیکشن کمیشن موبائل سروس بند رکھنا چاہتے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں