ووٹنگ کے دوران مختلف پولنگ اسٹیشن پر جھگڑے
شیئر کریں
قومی اسمبلی کے حلقوں میں مختلف پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ کے دوران جھگڑے کے واقعات پیش آ ئے۔حلقہ این اے 54 ٹیکسلا پی پی 12 میں گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول موہڑہ میں آئی پی پی کے سرور خان اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سعد علی گروپ کے کارکنوں میں جھگڑا ہوا۔ پولنگ اسٹیشن کے باہر ہونے والے اس جھگڑے میں 4افراد زخمی ہو گئے۔ اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری بھی طلب کرلی گئی۔علاوہ ازیں حلقہ این اے 53پنڈ جھاٹلہ میں خواتین کے پولنگ اسٹیشن پر جھگڑا ہوا، جہاں خواتین آپس میں لڑ پڑیں۔ اطلاعات کے مطابق خواتین کے درمیان جھگڑا لائن میں دھکا لگنے کی وجہ سے شروع ہوا۔ بعد ازاں پولیس اور انتخابی عملے نے معاملے کو سلجھایا۔دریں اثنا این اے 49 اٹک میں مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں جھگڑا ہوگیا، جس کی وجہ سے 2 پولنگ اسٹیشنز پر ووٹنگ کا عمل عارضی طور پر روکنا پڑا۔ پولنگ اسٹیشن گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول بھانگی حضرو پر پولنگ کا عمل روکا گیا، اس کے علاوہ پولنگ اسٹیشن یوسی آفس نارٹوپہ اٹک پر بھی پولنگ کا عمل روکنا پڑا ۔جھگڑے کا ایک اور واقعہ ملتان میں پیش آیا، جہاں قومی اسمبلی کے حلقہ 149 میں کریم ٹان کے پولنگ اسٹیشن پر ووٹ کی پرچی کٹوانے پر مختلف سیاسی کارکن آپس میں لڑپڑے اور ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی۔ اس موقع پر صورت حال کو کنٹرول کرنے کے لیے پولیس کی نفری بھی طلب کرلی گئی۔