حیدرآباد میں پولنگ اسٹیشن میدان جنگ بن گئے،5افراد زخمی
شیئر کریں
(رپورٹ/ شاہنواز خاصخیلی ) حیدرآباد میں انتخابات کے دوران مختلف علاقوں میں جھگڑے، فائرنگ ، پولنگ اسٹیشن نمبر303 تلک چاڑہی پر ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے کارکنان آمنے سامنے ہوگئے ، پیپلزپارٹی امیدوار وسیم راجپوت پر تشدد ، پولنگ کا عمل روک دیا گیا ، پریٹ آباد ، نورانی بستی ، پھلیلی میں جھگڑے پانچ افراد زخمی ۔ تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میں عام انتخابات کے دوران مختلف پولنگ اسٹیشن پر جھگڑوں اور فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوگئے، تلک چاڑھی پر واقع سینٹ بوناویچر اسکول میں قائم پولنگ نمبر303 میں پیپلزپارٹی کے قومی اسمبلی حلقے این اے 220 کے امیدوار وسیم راجپوت مسلح افراد کے ساتھ پولنگ اسٹیشن پر پہنچے تو ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کارکنان آمنے سامنے ہوگئے ، ہاتھاپائی کے دوران پیپلز پارٹی کارکنان نے فائرنگ شروع کردی ، جس پر ایم کیو ایم کارکنان نے بھی جوابی فائرنگ کی ، شدید فائرنگ کے دوران وسیم راجپوت پر لاتوں اور مکون کی برسات کی گئی ، جھگڑے کے دوران پولنگ عمل بند ہوگیا اور عملہ خوف سے غائب ہوگیا، پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے پہنچ پولنگ اسٹیشن کا کنٹرول سنبھال لیا جس کے بعد پولنگ کا عمل دوبارہ شروع کردیا گیا، پریٹ آباد، پھلیلی ،نورانی بستی سمیت دیگر علاقوں میں بھی میں بھی ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے کارکنان کے درمیان جھگڑا ہوا جس دوران پانچ افراد زخمی ہوگئے، پکہ قلعہ پولنگ اسٹیشن پر روزنامہ جرات سے بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 220 کے امیدوار سید وسیم حسین نے کہا پیپلزپارٹی نے رٹرنرنگ افسران خرید کرلئے ہین، دوپہر تک عملہ اور سامان نہیں پہنچا، جمہوریت کے نام پر مذاق کیا جا رہا ہے لیکن کسے غیر شہر کا مینڈیٹ چھیننے نہیں دیں گے ۔