میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
جی ڈی اے کے متعدد رہنمائوں کی اڑان بھرنے کی تیاری

جی ڈی اے کے متعدد رہنمائوں کی اڑان بھرنے کی تیاری

ویب ڈیسک
پیر, ۸ فروری ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: شعیب مختار)حکومتی اتحاد سے غیر مطمئن اتحادی کی جماعت میں پھوٹ پڑ گئی گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے متعدد رہنماؤں نے اڑان بھرنے کی تیاریاں شروع کر دیں سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا بھی سیاسی حلقوں میں غیر فعال ہو گئے سابق وزیر اعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم کی حکومت پر کڑی تنقید کے بعد مہر گروپ کے سربراہ علی گوہر مہر نے بھی پیپلز پارٹی میں شمولیت کے لیے کوششیں تیز کر دیں۔ ذرائع کے مطابق سندھ کے جزائر سے متعلق تحفظات دور نہ ہونے اور حکومت کی بد ترین کارکردگی سے نالاں جی ڈی اے کے متعدد رہنماؤں نے دوسری جماعتوں سے بیک ڈور رابطے شروع کر دیے ہیں جس کے پہلے مرحلے میں علی گوہر مہر کی جانب سے اپنے دو قریبی ساتھیوں سے مشاورت کی گئی ہے جن میں سابق صوبائی وزیر نادر اکمل لغاری اور عبدالباری پتافی کے بھائی ہالار خان پتافی شامل ہیں دونوں رہنماؤں کی جانب سے انہیں سیاسی وفادری تبدیل کرنے سے متعلق کسی قسم کا مثبت جواب نہیں مل سکا ہے۔ اس سلسلے میں علی گوہر مہر کی جانب سے حلقے کے اتحادیوں سے بھی رابطے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت آ ئندہ آ نے والے دنوں میں انکی تحریک انصاف کے رکن شہر یار خان شر سے ملاقات متوقع ہے جن کی جانب سے صدارتی آرڈیننس کے تحت قائم کردہ آ ئی لینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کیخلاف سندھ اسمبلی میں اپو زیشن کی قرار داد کی حمایت کی گئی تھی۔ ذرائع نے دعویٰ کیا کہ چند روز قبل شہر خان شر کی جانب سے پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑوسے بھی رابطے کو یقینی بنایا گیا ہے اور پیپلز پارٹی میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔ تمام تر امور کو مدِ نظر رکھتے ہوئے سردار علی گوہر مہر نے اپنے بھتیجے اور سابق مشیر وزیر اعلیٰ سندھ محمد بخش خان مہر کے بھانجے احمد علی مہر کوبھی پیپلز پارٹی کی جانب متوجہ کرنا شروع کر دیا ہے جس کے تحت تینوں فریقین کی ایک ساتھ پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔واضح رہے این اے 205گھوٹکی 2کے ضمنی الیکشن میں پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار محمد بخش خان مہر نے تحریک انصاف اور جی ڈی اے کے حمایت یافتہ مرحوم امیدوار سردار علی محمد مہر کے فرزند احمد علی مہر کو 17 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی تھی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں