سی ٹی ڈی اہلکار کرنسی لوٹنے میں ملوث،انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب، راجہ فرخ برطرف
شیئر کریں
کراچی پولیس کے سینئر افسر راجہ عمر خطاب کو عہدے سے ہٹا کر فوری طور پر سینٹرل پولیس آفس رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ نوٹیفکیشن کے مطابق سی پیک میں تعینات ڈی ایس پی راجہ فرخ یونس کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا۔واضح رہے کہ چند روز قبل کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) سول لائنز کا اہلکار شارٹ ٹرم کڈنیپنگ میں گرفتار ہوا تھا۔ انکوائری رپورٹ کی روشنی میں دونوں افسران کو ہٹایا گیا ہے ۔ سی ٹی ڈی اہلکار عمیر نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ شہری سے ڈیجیٹل کرنسی لوٹی تھی۔ واقعے میں اب تک 7 ملزمان گرفتار ہوچکے ہیں، مزید تحقیقات جاری ہے ۔دریں اثناء راجہ عمر خطاب کی گرفتار اہلکار علی رضا کے خلاف مس کنڈکٹ رپوٹ بھی سامنے آگئی۔ انچارج کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) راجہ عمر خطاب نے سی ٹی ڈی اہلکار علی رضا کی 3جنوری کو رپورٹ لکھی تھی، ابتدائی انکوائری میں علی رضا واردات میں ملوث پایا گیا۔رپورٹ میں تحریر کیا گیا کہ علی رضا کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں بھی روانہ کیں، گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ مذکورہ واقعے میں اب تک 7 ملزمان گرفتار ہوچکے ہیں جبکہ معاملے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔ ذرائع نے بتایا تھا کہ انکوائری رپورٹ کی روشنی میں دونوں افسران کو ہٹایا گیا جن میں انچارج سی ٹی ڈی سول لائنز راجہ عمر خطاب اور سی پیک میں تعینات ڈی ایس پی راجہ فرخ یونس شامل ہیں