میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بھارت میں امتیازی سلوک پر متعدد سکھ خاندان پاکستان واپسی کے خواہشمند

بھارت میں امتیازی سلوک پر متعدد سکھ خاندان پاکستان واپسی کے خواہشمند

جرات ڈیسک
اتوار, ۸ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

1947میں پاکستانی پنجاب میں اپنا گھر بار چھوڑ کر انڈیا جانے والے سکھ  خاندانوں نے واپس پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ غیرملکی خبررساں  ادارے کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالہٰی سے اپیل کی گئی ہے کہ 50 سکھ خاندانوں کو پاکستانی پنجاب میں رہنے کے لیے جگہ اور یہاں آنے کے لیے ویزے دیے جائیں۔ سیالکوٹ سے اپنا گھر بار چھوڑ کر بھارت جانے والوں میں گربخش سنگھ  کے آبا واجداد بھی شامل تھے، یہ لوگ بھارتی پنجاب کے شہر جالندھر کے علاقہ لطیف پورہ میں آباد ہوئے لیکن اب 74 برسوں بعد جالندھر امپورومنٹ ٹرسٹ نے سکھ خاندانوں کے 50 سے زائد گھر مسمار کردیے اور گزشتہ ایک ماہ سے بزرگ، خواتین اور بچے کھلے آسمان تلے زندگی گزار رہے ہیں۔ شدید سردی کے موسم میں گھروں کے ملبے پر بیٹھے سکھ خاندانوں نے پاکستان حکومت سے اپیل کی ہے کہ انہیں پاکستان کا ویزا دیا جائے اور وزیراعلیٰ  پنجاب چودھری پرویز الہٰی انہیں گھر بنانے کے لیے جگہ فراہم کریں۔ بھارتی حکومت کی طرف سے سکھ خاندانوں کے گھر مسمار کیے جانے کے بعد سے یہ لوگ احتجاجی دھرنا دیے ہوئے ہیں اور ان کی ویڈیوز سوشل میڈیا پروائرل ہو رہی ہیں۔ خالصہ ایڈ نے متاثرہ خاندانوں کو چند خیمے اورکھانے پینے کا سامان فراہم کیا ہے جبکہ انسانی حقوق کی تنظیمیں اور بھارتی پنجاب کی حکمران جماعت عام آدمی پارٹی کے سیاسی مخالفین بھی متاثرہ سکھ خاندانوں سے اظہار یکجہتی کر رہے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں