میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پاک فوج بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لیے تیار ہے، احسن اقبال

پاک فوج بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لیے تیار ہے، احسن اقبال

منتظم
پیر, ۸ جنوری ۲۰۱۸

شیئر کریں

اسلام آباد (بیورو رپورٹ)وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے افغانستان میں اپنی ناکامی کا الزام پاکستان پر عائد کر نا نا انصافی ہے ٗ افواج پاکستان کسی بھی بیرونی خطرے کا بھرپور جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں ٗ علامہ طاہر القادری دھرنے کے بجائے ملکی ترقی میں کردار ادا کریں ٗعمران خان کے پاس حکومتی امور چلانے کا کوئی تجربہ نہیں اور نہ ہی وہ کوئی دفتر یا ادارہ چلا سکتے ہیں ٗوقت سے پہلے عام انتخابات کے انعقاد کا کوئی جواز نہیں اور حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے توانائی بحران ختم کیا، دہشت گردی میں کمی لائی، قومی معیشت کو بہتر کیا اور کاروباری شہر کراچی سمیت پورے ملک میں امن بحال کیا۔ انہوں نے کہا کہ معاشی استحکام کیلئے سیاسی استحکام ضروری ہوتا ہے، تاہم بعض عناصر پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور جمہوری نظام کو پٹڑی سے اتارنا چاہتے ہیں اور عمران خان 2014ء سے اس مقصد کے لئے کٹھ پتلی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان کے پاس حکومتی امور چلانے کا کوئی تجربہ نہیں اور نہ ہی وہ کوئی دفتر یا ادارہ چلا سکتے ہیں اور وہ دعوے کر رہے ہیں کہ وہ ملک میں تبدیلی لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اتحاد کا مظاہرہ کریں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بعض عناصر سینٹ کے انتخابات میں رکاوٹیں پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وقت سے پہلے عام انتخابات کے انعقاد کا کوئی جواز نہیں اور حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی۔ انہوں نے پیر آف سیال شریف اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری سے بھی درخواست کی کہ دھرنے کے بجائے ملکی ترقی میں کردار ادا کریں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امریکہ افغانستان میں اپنی ناکامی کا الزام پاکستان پر عائد کر رہا ہے ،جو نا انصافی ہے، پاکستان دہائیوں سے 3.5 ملین افغان مہاجرین کی میزبانی کرتا آ رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان کسی بھی بیرونی خطرے کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے اور توقع ہے کہ امریکہ جنوبی ایشیاء کے امن کو تباہ کرنے کا کوئی ایسا اقدام نہیں اُٹھائے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں