میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
امریکی جنرل جوزف کا آرمی چیف باجوہ کو فون

امریکی جنرل جوزف کا آرمی چیف باجوہ کو فون

منتظم
پیر, ۸ جنوری ۲۰۱۸

شیئر کریں

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی وزیردفاع جیمز میٹس نے کہاہے کہ پاکستان کی جانب سے راستے بند کرنے کا اشارہ نہیں ملا،میڈیارپورٹس کے مطابق پینٹاگون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیر دفاع جِم میٹس کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ پاکستان سے رابطے میں ہے اور جیسے ہی پاکستان کی جانب سے دہشتگردوں کے خلاف فیصلہ کن اقدامات ہوں گے، امداد بحال کر دی جائے گی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی جانب سے نیٹو سپلائی کے راستے بند کرنے کا کوئی اشارہ نہیں ملا اور نہ ہی پاکستان نے اپنی فضائی حدود میں امریکی پروازوں کے داخلے پر پابندی لگائی ہے۔ جِم میٹس نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے دہشتگردوں کے خلاف اقدامات پر اس کی امداد بحال کر دی جائے گی، امداد روکنے کے بعد بڑھتے ہوئے پاک چین روابط پر کوئی تشویش نہیں۔جیمز میٹس کا مزید کہنا تھا کہ پاک امریکہ تعلقات کو معمول کی طرف لوٹنے میں کئی سال لگیں گے۔ یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے چند روز قبل ایک ٹویٹ کے ذریعے پاکستان کی مالی و فوجی امداد روکنے کا اعلان کیا تھا۔پینٹا گون میں پریس بریفنگ کے دوران جنرل جیمز میٹس نے کہاکہ میرا خیال ہے کہ گزشتہ روز جنرل جوزف وٹل نے جنرل قمر جاوید باجوہ سے فون پر گفتگو کی اور ہم مزید رابطے کی فضا بحال کریں گے۔تاہم پریس بریفنگ میں سیکریٹر دفاع نے اس امر پر یقین دہانی نہیں کرائی کہ آرمی چیف جنرل قمر سے گفتگو پاکستان پر امداد کی پابندی سے قبل ہوئی یا بعد میں۔واضح رہے کہ امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کے کمانڈر جنرل وٹل افغانستان میں جاری جنگ میں امریکا کے براہ راست ذمہ دار ہیں جہاں 14 ہزار نیٹو فورسز اور دیگر عسکری اثاثے موجود ہیں۔جیمز میٹس نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کی عسکری امداد پر پابندی عائد کرنے سے قبل ان تمام اہم امکانات کا ہر زاویے سے جائزہ لیا تھا لہٰذا امریکا کو ردِ عمل کے طور پر افغانستان میں سپلائی روکنے کی فکر نہیں ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں