عمران خان جلد پنجاب، خیبرپختونخوا اسمبلیاں تحلیل کر دیں گے، شاہ محمود قریشی
شیئر کریں
پاکستان تحریک انصاف نے ایک بار پھر اپنے اس موقف کا اعادہ کیا ہے کہ حالیہ سات آٹھ ماہ میں اداروں کے ساتھ جو خلیج اور بد گمانیاں پیدا ہوئی ہیں ہم اعتماد سازی کے ذریعے انہیں کم کرنا چاہتے ہیں تاکہ ملک ہیجانی کیفیت سے باہر آ سکے،ہم آئینی کردار کے اندر رہتے ہوئے اپنی بات کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں اور ایسا کوئی قدم نہیں اٹھانا چاہتے جس سے ملک یا ادارے کو کوئی نقصان یا کسی ادارے کی تضحیک ہو ،وزیر اعظم عمران خان اس بات پر قائل ہیں کہ ملک کو درپیش سنگین مسائل کا واحد حل فوری عام انتخابات ہیں اور وہ رواں ماہ میں ہی پنجاب اور خیبر پختوانخواہ کی اسمبلیاں تحلیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت پارٹی کی سینئر لیڈر شپ کا اجلاس ہوا ۔ اجلاس کے بعد شاہ محمود قریشی نے اسد عمر ، فواد چوہدری ، ڈاکٹر شیریں مزاری، عمران اسماعیل سمیت دیگر کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دی ۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی و معاشی صورتحال، اسمبلیوں کی تحلیل اور آئندہ کی حکمت عملی کے حوالے سے مشاورت کی گئی ۔ بابر اعوان نے اجلاس کے شرکاء کو آئینی و قانونی نکات پر جبکہ اسد عمر نے معیشت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہاکہ راولپنڈی میں لاکھوں کی تعداد میں عوام عمران خان سے ایک امید وابستہ کر کے آئے تھے اور عمران خان نے انہیں ایک پیغام دے کر وہاں سے رخصت کیا ،وہ پیغام بڑا واضح تھاکہ ہمیں اپنی ذات اوراپنی جماعت سے یہ وطن زیادہ عزیز ہے ، ہم کوئی ایسا قدم اٹھائیں گے جس سے پاکستان آئین یا جمہوری نظام کو کوئی نقصان پہنچے لیکن ہمیں احساس ہے کہ پاکستان کی عوام پر آج کیا گزر رہی ہے اور ان کی خواہش ہے اور جس طرح کے سروے سامنے آئے ہیں اس کے مطابق پاکستان کی عوام کی یہ رائے ہیں کہ ملک کے مسائل کا واحد جمہوری حل نئے انتخابات ہیں۔ عمران خان نے آئین اور جمہوری راستے پر چلتے ہوئے پی ڈی ایم اتحاد کو سمجھانے کی کوشش کی ،مواقع دئیے اور مختلف انداز میں پیغامات گئے ،صدر ڈاکٹر عارف علوی نے اپنا کردار ادا کرنے کی کوشش کی جو فاصلے ہیں وہ کم ہو سکیں اور ہم کسی مثبت راستے پر آگے بڑھ سکیں لیکن اس پر پیشرفت نہ وہ سکی اور معاملہ جوں کا توں رہا ،اس کیفیت کو دیکھتے ہوئے عمران خان نے فیصلہ کیا جو ان کے اختیار میں ہے وہ قدم اٹھائیں اور انہوں نے اعلان کیا کہ ہم مشاورت کے ساتھ بہت جلد خیبر پختواہ اور پنجاب اسمبلی کی اسمبلیاں تحلیل کر دیں گے تاکہ نئے انتخابات کی فضا ہموار کی جاسکے ۔ قومی اسمبلی کے ممبران پہلے ہی اسمبلیوں سے باہر آ چکے ہیں اورپارلیمان کا عملی طور پر حصہ نہیں ہے ۔ عمران خان نے پنجاب اور خیبر پختوانخواہ کے اراکین سے مشاورت کی ، ڈویژنز کی سطح پر ممبران سے مشاورت کا آغاز کیا گیا ہے ۔عمران خان نے پارٹی کے سینئر رہنمائوں کو اعتماد میں لیاہے اور عمران خان نے کہا ہے کہ میری جتنی مشاورت ہوئی ہے میںبالکل اس پر رائے مزید قائل ہو چکا ہوں کہ ملک کے مسائل کا واحد حل نئے انتخابات ہیں اور ان کی طرف بڑھنے کے لئے پہلا سنجیدگی کا مظاہرہ اسمبلیوں کی تحلیل ہو گی ۔