سیالکوٹ جیسے واقعات برداشت نہیں کیے جائیں گے، سیاسی وعسکری قیادت
شیئر کریں
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ملک کی مجموعی سیکورٹی کا جائزہ اجلاس ہوا ۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین ، وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف،ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم،کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید اوردیگر سینئر سول وعسکری حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں سری لنکن شہری کے قتل کے واقعہ پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شرکاء نے واقعہ میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے عزم کا اظہار کیا اور کہاکہ واقعہ میں ملوث تمام ملزمان کو سخت سزا دی جائے گی کسی بھی شخص یا ہجوم کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔ ملک میں ایسے واقعات کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا ۔ ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے جامع حکمت پر عملدرآمد کیا جائے گا۔ اجلاس میں ملک عدنان کی بہادری و جرأت کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ ملک عدنان نے اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر سری لنکن شہری کو بچانے کی بھرپور کوشش کی اجلاس کے شرکاء نے سری لنکن شہری کے لواحقین سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں افغانستان کی تازہ ترین صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا، پاکستان کی جانب سے افغانستان کو دی جانے والی امداد پر بھی بریفنگ دی گئی۔ افغان شہریوں کو دوسرے ممالک جانے کیلئے پاکستانی زمینی اور فضائی راستے استعمال کرنے سے متعلق بھی مشاورت کی گئی۔ذرائع کے مطابق افغان پالیسی کے تناظر میں مفاہمتی عمل جاری رکھنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، ملک کی سلامتی امور اور سکیورٹی صورتحال پر بھی تفصیلی مشاورت ہوئی، وزیرداخلہ نے پاک افغان بارڈر کی صورتحال پر شرکا ء کو بریفنگ دی۔