عمران بلوچ کا منشیات ، گٹکا ،ماوے کا دھندا ،ریلوے پولیس کے لیے چیلنج
شیئر کریں
(نمائندہ جرأت )ریلوے پولیس کینٹ اسٹیشن کی مبینہ سرپرستی میں کالا پل کے علاقے زندہ پیر مزاز کے قریب کینسر ماوا گٹکا اور منشیات کی کھلے عام فروخت ہونے لگی ۔چند ماہ قبل ٹاسک فورس نے کامیاب کارروائی کر کے 2 ملزمان کو گرفتار کر کے منشیات اور گٹکا برآمد کیا تھا۔ عمران بلوچ نامی شخص کا منشیات اور کینسر نما گٹکا ماوے کا دھندا ریلوے پولیس کے لیئے چیلنج بن گیا۔تفصیلات کے مطابق کالا پل کے علاقے ریلوے گراؤنڈ زندہ پیر مزاز کے قریب کینسر انڈسٹری قائم کرکے پولیس کی لاٹری لگادی گئی ۔یومیہ سینکڑوں کلو مضر صحت چھالیہ سے تیار کردہ مال مارکیٹ تک کی رسائی۔ ذرائع نے بتایا فشریز سمیت مچھر کالونی، محموداباد، چنیسرگوٹھ میں رکشوں کے ذریعے پہنچانے کا عمل بھی تیزی سے جاری ہے۔باوثوق ذرائع نے بتایا عمران بلوچ نامی شخص جو لیاری سے مفرور ہے ۔اس دھندے کی سرپرستی کرتا ہے اور اس کے پیچھے اس کا بھائی تمام نیٹ ورک آپریٹ کرتا ہے ۔ریلوے گراؤنڈ اور مزار کے ارد گرد کی تمام گلیوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے ہوئے ہیں ۔جن کی مدد سے اس علاقے میں آنے والے ہر شخص کی نگرانی کی جاتی ہے ۔علاقے میں آئسں اور چرس کھلے عام فروخت ہو رہی ہے ۔ برابر میں ریلوے اسکول کے بچوں کا بھی لحاظ کیے بغیر نشے کے عادی افراد کا رش لگا رہتا ہے ۔دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ چند ماہ قبل ٹاسک فورس نے ایک کامیاب کارروائی کرکے 1450 کلو مضر صحت چھالیہ اور 21000 کے قریب قریب کینسر گٹکا ماوا برآمد کیا تھا جس پر دو اہم ملزمان آفتاب اور کریم خان گرفتار ہوئے تھے ذرائع کے مطابق اس سسٹم کو سیاسی پشت پناہی کے علاوہ کچھ پولیس اہلکار بھی سپورٹ کرتے ہیں۔جنہیں غلیظ آمدنی سے برابرکا حصہ دیا جاتا ہے۔ باوثوق ذرائع نے بتایاعمران بلوچ سیاسی سرپرستی میںقانون کے ساتھ مزاق اور محکموں کو برباد کرنے پر تلا ہے۔ ڈسٹرکٹ پولیس میں ڈیفنس محمودآباد اور فریئر تھانے بھی اس میں اپنا حصہ وصولتے ہیں ریلوے پولیس مبینہ طور پر لاکھوں روپے ہفتے کے عوض انسانیت کے اس قتل عام میں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔