حکومتی وفد کی اہم بیٹھک، فضل الرحمان کو دوبارہ آئینی ترامیم پر قائل کرنے کی کوشش
شیئر کریں
ایک اور اہم بیٹھک ، حکومتی وفد ایک بار پھرجمعیت علماء السلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ آمد ہوئی جہاں مجوزہ آئینی ترامیم پر قائل کرنیکی کوشش کی۔مولانا فضل الرحمان نے حکومت سے چھبیسویں مجوزہ آئینی ترامیم کا بل شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے پاکستان میں ہونے والے اجلاس تک مؤخر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈارکی سربراہی میں جانے والے وفد نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی، حکومتی وفد میں خواجہ سعد رفیق، نیئر بخاری، نوید قمر اور شیری رحمان شامل تھے، جبکہ جے یو آئی کے عبدالغفور حیدری، مولانا صلاح الدین ایوبی اور اسلم غوری ملاقات میں شریک ہوئے۔ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو کی گئی اور مولانا فضل الرحمان کوآج ہونے والی فلسطین کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئی۔حکومتی وفد نے مولانا فضل الرحمان کو آئینی ترامیم پیکج پر ایک بار پھر قائل کرنے کی کوشش کی اور ترامیم کیلئے مولانا فضل الرحمان کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی۔واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت سے چھبیسویں مجوزہ آئینی ترامیم کا بل شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے پاکستان میں ہونے والے اجلاس تک مؤخر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔