میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ زراعت سندھ، ایگریکلچر ایکسٹینشن کے افسران کا زرعی ادویات کی کمپنیاں ہونے کا انکشاف

محکمہ زراعت سندھ، ایگریکلچر ایکسٹینشن کے افسران کا زرعی ادویات کی کمپنیاں ہونے کا انکشاف

ویب ڈیسک
جمعه, ۷ اکتوبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) محکمہ زراعت سندھ، ایگریکلچر ایکسٹینشن کے افسران کا زرعی ادویات کی کمپنیاں ہونے کا انکشاف، اوریگن پیسٹیسائڈ اینڈ فرٹلائیزر ڈائریکٹر اسلام الدین راجپوت کی قریبی عزیز کے نام پر رجسٹرڈ، سائنو کیمکلز بھی منور نامی افسر کے قریبی رشتے دار کے نام پر رجسٹرڈ، کیم پاک اور نیو کیم نامی کمپنیوں کو ڈائریکٹر جنرل کی آشیرباد، تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت سندھ کے ایگریکلچر ایکسٹینشن ونگ کے افسران کی جانب سے قریبی عزیز و اقارب اور دوستوں کے نام زرعی ادویات کی کمپنیاں رجسٹرڈ کرکے چلانے کا انکشاف ہوا ہے، ملنے والے دستاویزات کے مطابق اوریگن پیسٹیسائڈ اینڈ فرٹلائیزر ڈائریکٹر ایگریکلچر ایکسٹینشن حیدرا?باد اسلام الدین راجپوت کے قریبی عزیز کے نام رجسٹرڈ ہے لیکن کمپنی کے تمام معاملات وہ خود دیکھتے ہیں، سائنو کیمکلز اور سائنو فرٹلائیزر نامی کمپنیاں ایگریکلچر لیبارٹری میں کام کرنے والے منور نامی افسر کی قریبی عزیز کے نام رجسٹرڈ ہے لیکن تمام کمپنی کو پوری سندھ میں وہی چلاتے ہیں، کیم پاک اور نیو کیم نامی کمپنیوں کو ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن ہدایت اللہ چھجڑو کا آشیرباد ہے، مذکورہ دونوں افسران بھی ڈائریکٹر جنرل کے قریبی افسر سمجھے جاتے ہیں، حیرت انگیز طور پر مذکورہ چارون کمپنیوں سے دو کمپنیوں کے ادویات کے نمونے کمپنی کی رجسٹریشن سے لے کر اب تک چیک ہی نہیں کئے گئے جبکہ دو کمپنیوں کے لیے گئے کچھ نمونوں کو معیاری قرار دیا جا چکا ہے، حیرت انگیز طور پر ایک شعبہ ایگریکلچر ایکسٹینشن کے ڈائریکٹر جنرل کی ہدایات پر ملٹی نیشنل کمپنی ایف ایم سی کے نمونے غیر معیاری قرار دینے کا سلسلہ جاری ہے تو دوسری طرف لوکل کمپنیاں تمام قواعد و ضوابط سے مبرا ہیں اور ان کی ادویات کو چیک ہی نہیں کیا جاتا، اسے سلسلے میں روزنامہ جرات کی جانب سے ڈائریکٹر پلانٹ پروٹیکشن ادریس رند سے موقف لینے کیلئے متعدد بار کالز کی گئیں لیکن انہوں نے کال اٹینڈ نہیں کی.


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں