صائمہ بلڈر کا مڈ ٹاؤن کے نام سے نیا دھوکا
شیئر کریں
ذیشان سلیم ذکی کا مڈ ٹاؤن کے نام پر سینکڑوں ایکڑ زمین جعلسازی کے ذریعے ہتھیانے کا منصوبہ، ایم نائن موٹروے پر سری انٹر چینج کے ساتھ اسکیم جاری کی گئی، جعلسازی کے ذریعے ریونیو ریکارڈ بنایا گیا، مقامی لینڈ مافیا کے سرغنہ گلزار اور عالم پالاری کے ذریعے لوگوں کو ہراساں کرنے کا بھی انکشاف۔ ذیشان ذکی، سابقہ پولیس افسر واجد درانی، واحد عبدالقادر اور دیگر کے خلاف کراچی کا رہائشی سندھ ہائی کورٹ پہنچ گیا۔ تفصیلات کے مطابق صائمہ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کے مالک ذیشان سلیم ذکی کا مڈ ٹاؤن ہائوسنگ اسکیم کے نام پر ہزاروں ایکڑ زمین جعلسازی کے ذریعے ہتھیانے کا بڑا منصوبہ سامنے آ گیا ہے ، کچھ دن قبل ذیشان سلیم ذکی نے اپنے کمپنی ایم ٹی انٹرپرائز کی جانب سے ایم نائن موٹروے پر سری انٹر چینج کے ساتھ مڈ ٹاؤن اسکیم لانچ کی تھی، جرأت کے پاس موجود دستاویزات کے مطابق مذکورہ اسکیم کی زمین سابقہ پولیس افسر واجد درانی سی خریدی گئی ، مگر ذیشان سلیم ذکی نے مذکورہ زمین کے ساتھ ساتھ آس پاس کی تمام زمینوں پر بھی مقامی لینڈ مافیا اور پولیس کی مدد سے قبضہ شروع کردیا ، ذرائع کے مطابق یہ قبضہ تین سوایکڑ سے زیادہ پھیل چکا ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق ذیشان سلیم ذکی مقامی لینڈ مافیا کے سرغنہ گلزار پالاری اور عالم پالاری کی معرفت لوگوں کو ہراساں کرکے زمینوں کو خالی کروا رہا ہے۔ اس مہم کے دوران 20 سے زائد گھروں پر مشتمل گاؤں جعفر پالاری کو بھی خالی کرا لیا گیا، ذرائع کے مطابق جامشورو پولیس نے ذیشان سلیم ذکی قبضوں والی مہم میں سہولت کاری کا کردار ادا کرتے ہوئے لوگوں کو گرفتار کرنے اور غائب کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جبکہ نوری آباد پولیس کی جانب سے مقامی افراد کو ہراساں کرنے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے ، ذرائع کے مطابق مذکورہ اسکیم والی زمین دیہہ ہٹل پٹ تحصیل تھانو بولا خان میں واقع ہے اور اکثر زمین سروے شدہ نہیںہے، جس کا کوئی ریکارڈ ہی نہیں ہے ، بلڈر مافیا محکمہ ریونیو جامشورو کے ساتھ مل کر جعلی کھاتے اور انٹریز کے ذریعے دہائیوں سے بیٹھے مقامی لوگوں کو بے دخل کر رہے ہیں، دوسری جانب کراچی کے رہائشی در محمد بلوچ نے سندھ ہائی کورٹ میں ذیشان سلیم ذکی، سابقہ پولیس افسر واجد درانی ،محکمہ داخلہ سندھ، ڈی آئی جی حیدرآباد شاہد درانی، وحید عبدالقادر، عالم پالاری، گلزار پالاری و دیگر کو فریق بنا کر درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ ان کی چار ایکڑ کمرشل زمین جس کا 330 فرنٹ ایم نائن موٹروے سے لگتا تھا پر قبضہ کرکے اس پر مڈ ٹاؤن اسکیم کا مین گیٹ بنایا جا رہا ہے ، در محمد بلوچ نے روزنامہ جرأت کو بتایا کہ حکم امتناع کے باوجود سابقہ پولیس افسر واجد درانی اور بلڈر ذیشان سلیم ذکی نے مسلح افراد کے ساتھ قبضہ کر لیا اور نوری آباد پولیس کے ہاتھوں گرفتار کرواکے ہراساں کیا گیا۔ انہیں مسلسل دھمکیاں دی جا رہی ہیں انہیں تحفظ دیا جائے ۔