میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نیب نے سندھ بھر کی بلدیات کو نشانے پر لے لیا

نیب نے سندھ بھر کی بلدیات کو نشانے پر لے لیا

ویب ڈیسک
بدھ, ۷ اکتوبر ۲۰۲۰

قومی احتساب بیورو نے سندھ بھر کی بلدیات کو اپنے نشانے پر لے لیا 2 بااثر بڑوں رحمت اللہ شیخ سابق فوکل پرسن سابق وزیر بلدیات سندھ " سعید غنی اور ناصر حسین شاہ کے بھی فوکل پرسن رہے

شیئر کریں

( رپورٹ: جوہر مجید شاہ) قومی احتساب بیورو نے سندھ بھر کی بلدیات کو اپنے نشانے پر لے لیا 2 بااثر بڑوں رحمت اللہ شیخ سابق فوکل پرسن سابق وزیر بلدیات سندھ ” سعید غنی اور ناصر حسین شاہ کے بھی فوکل پرسن رہے انکے ساتھ منظور عباسی کی گرفتاری اور ضمانت پر رہائی نے سندھ بھر کی بلدیات میں موجود کرپٹ مافیا کی نیندیں حرام کر دی۔ رحمت اللہ شیخ اس کے علاوہ ٹاؤنز سسٹم میں بطور ایڈمنسٹریٹر بھی تعینات رہے انکا شمار سندھ حکومت کے بااعتماد افسران میں کیا جاتا ہے۔ حکومت سندھ کی کئی اہم و طاقتور شخصیات کے منظور نظر فرنٹ مین کھلاڑی سمجھے جاتے ہیں، جبکہ دوسری گرفتاری اور قبل از گرفتاری ضمانت کے قانون سے مستفید ہونے والی شخصیت منظور عباسی ” نیب کے پلی بارگین ” سے مکمل استفادہ حاصل کر چکے ہیں اور لوٹی گئی رقم کا کچھ حصہ جو یقیناً کروڑوں میں تھا واپس قومی خزانے میں جمع کرواکر پھر اپنے سابقہ باعزت دھندوں میں مست تھے کہ نیب کا بلاوا آگیا، مگر گرفتاری سے بچ نکلے۔ ادھر انتہائی بااعتماد و باوثوق اندرونی ادارتی ذرائع نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ منظور عباسی نے سب سے پہلے ” کرپشن کے سمندر ” میں جو غوطہ لگایا وہ بحیثیت یوسی سکریٹری ” درسانوں چنوں ” لگایا موصوف نے وہاں لاکھوں/کروڑوں/ اربوں کی کرپشن کی اور اس بدعنوانی کا حصہ وہ اس وقت کی دیگر حکومتی طاقتور شخصیات کو بھی پہنچانے کے پابند تھے، کرپشن کے بازیگر و بے تاج بادشاہ گر نے شہر کے مختلف ٹاؤنز و ضلعی بلدیات میں بطور ٹاؤن میونسپل آفیسر اور میونسپل کمشنر اپنی خدمات انجام دیتے ہوئے لوٹ مار و کرپشن کا بازار گرم رکھا، موصوف پر ” اختیارات سے تجاوز/ مالی بے ضابطگیوں و بے قاعدگیوں / بد انتظامی / سیاسی بھرتیوں / سمیت اقرباء پروری کے بھی سنگین نوعیت کے الزامات عائد کیے گئے، موصوف کی کرپشن لوٹ مار و دیگر الزامات کے ساتھ آمدنی سے کہیں زائد اثاثہ جات سے متعلق بھی تحقیقات جاری اور آخری مراحل میں ہیں۔ دوسری جانب رحمتہ اللہ شیخ بھی کرپشن کے شہسوار منجھے ہوئے کھلاڑیوں میں شمار کئے جاتے ہیں 2 بڑے مایہ ناز فرنٹ مین کھلاڑیوں کے گرد نیب کا مضبوط شکنجہ کسے جانے پر صوبے بھر کی بلدیات میں موجود ” کرپٹ مافیا ” میں کھلبلی مچ گئی ہے اور کرپٹ مافیا اپنے "سیاسی آقاؤں کی چھتر چھایا میں جانے کیلے بلبلا رہے ہیں، مگر وہاں سے انھیں نو لفٹ کا پیغام دیا جارہا ہے، جس کے باعث ان عناصر کی مایوسی میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے اور ذرائع بتاتے ہیں مزکورہ افسران سندھ حکومت کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے کے لیے ذہنی و جسمانی طور پر تیار ہیں۔ مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی و تادیبی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں