پی ڈی ایم انتشار کا شکار ، عہدوں کے معاملے پر سرد جنگ چھڑ گئی
شیئر کریں
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں اپوزیشن جماعتوں کے درمیان عہدوں کی جنگ چھڑ گئی۔روٹیشن نہ ہونے پر اے این پی نے اتحاد سے نکلنے کا بھی عندیہ دے دیا ہے،ذرائع۔اپوزیشن جماعتوں میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی سربراہی باری باری مختلف جماعتوں کو دینے (روٹیشن) کے معاملے پر اختلافات شدت اختیار کر گئے۔ذرائع کے مطابق اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم حکومت مخالف تحریک شروع ہونے سے پہلے ہی اختلافات کا شکار ہو گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کی سربراہی سے متعلق قراراداد پر عمل درآمد کے معاملے پر پیپلز پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی)، قومی وطن پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل اور نیشنل پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے درمیان رابطہ ہوا ہے۔ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی5 جماعتوں نے پی ڈی ایم کی سربراہی مختلف جماعتوں کو روٹیشن پر دینے پر اتفاق کیا ہے جب کہ پی ڈی ایم کی سربراہی روٹیشن پر نہ دینے پر اے این پی کی بڑی شخصیت نے اتحاد سے نکلنے کاعندیہ بھی دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق حکومت کی مخالفت کے لیے متحدہ ہونے والے اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے پی ڈی ایم میں عہدے حاصل کرنے کے لیے باگ دوڑ شروع کردی۔ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم میں مسلم لیگ ن اپنی اجارہ داری قائم کرنے کی خواہش مند ہے جبکہ پیپلزپارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی نے عہدیداروں کی باری باری تبدیلی کی تجویز دی ہے۔یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما اور پی ڈی ایم کے منتخب ہونے والے سیکریٹری جنرل نے کہا تھا کہ ’عہدوں پر تعینات مستقبل بنیادوں پر کی جائے گی‘۔عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما میاں افتخار حسین نے مطالبہ کیا ہے کہ عہدیداروں کی تعیناتی مستقل نہیں عاضی بنیادوں پر کی جائے اور وقت کے ساتھ ساتھ دیگر جماعتوں کے رہنماؤں کو بھی عہدوں پر منتخب کیا جائے۔یاد رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی صدارت کے لیے مولانا فضل الرحمان کا انتخاب کیا گیا ہے جبکہ شاہد خاقان عباسی کو سیکریٹری جنرل، راجہ پرویز اشرف کو سینئر نائب صدر منتخب کیا گیاہے۔عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما میاں افتخار حسین کو پی ڈی ایم کا سیکریٹری اطلاعات جبکہ مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کو اسٹیئرنگ کمیٹی کا چیئرمین منتخب کیا گیا ہے۔