پی ٹی آئی نے جماعت اسلامی سے اپوزیشن لیڈر کیلئے حمایت مانگ لی، شاہ محمود، سراج الحق کی اہم ملاقات
شیئر کریں
لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے منصورہ میں جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق سے ملاقات کی جو تقریباً ایک گھنٹہ تک جاری رہی جس میں قومی و بین الاقوامی اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا ۔ خاص طور پر شاہ محمود قریشی نے اپوزیشن لیڈر کے انتخاب میں سراج الحق سے حمایت کی درخواست کی جس پر امیر جماعت نے کہاکہ اس کا فیصلہ ہم مشاورت کے بعد کریں گے ۔اس موقع پر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ ، نائب امیر اسد اللہ بھٹو ، محمد اصغر اور امیر العظیم بھی موجود تھے ۔ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ثابت ہوگیا ہے کہ حکومتی صفوں میں موجود لابی آئین سے ختم نبوت کی دفعات کو نکالنا چاہتی ہے جس سے حکومت انکار نہیں کرسکتی ۔ سینیٹ کے آئندہ اجلاس سے قبل حکومت ان عناصر کو بے نقاب کر کے انہیں سزا دے اور ان سے لاتعلقی کا اعلان کرے ۔ قوم توہین رسالت اور ختم نبوت کے قانون میں نقب لگانے کی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی ۔ یہ محض حکومت کا نہیں پاکستان کے 21 کروڑ عوام کا مسئلہ ہے ۔ اگر حکومت نے اس پر فوری عمل نہ کیا تو اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مشاورت سے آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے ۔اس موقع پرشاہ محمود قریشی نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وزیر خارجہ کی امریکہ میں جو ملاقاتیں اور میٹنگز ہورہی ہیں اور امریکا نے شاہد خاقان عباسی کی حکومت کے استحکام کے حوالے سے جس تشویش کا اظہار کیاہے وہ پوری قوم کے لیے لمحہ فکریہ ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ختم نبوت کے حوالے سے حکومت کی دانستہ یا نادانستہ حماقت سامنے آچکی ہے جس کے بعد قوم کے اندر تشویش کی ایک لہر دوڑ گئی ہے ، یہ نوبت کیوں آئی اور اس کا ذمہ دار کون ہے ، اس کا جواب حکومت کو دینا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ ایک نااہل شخص کو پارٹی صدر بنانے کے لیے انتخابی بل میں شق نمبر 203 کو شامل کرکے بل کو متنازعہ بنایا گیا ۔ انہوںنے کہاکہ عوام اب حکومت اور پیپلز پارٹی کی فرینڈلی اور مک مکا کی اپوزیشن سے تنگ آ چکے ہیں اس لیے ضروری ہے کہ ایک حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کے لیے اپوزیشن جماعتیں نیا لیڈر منتخب کریں ۔