میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نوجوان کی گمشدگی، شیعہ تنظیموں کا جیل بھرو تحریک کا اعلان

نوجوان کی گمشدگی، شیعہ تنظیموں کا جیل بھرو تحریک کا اعلان

ویب ڈیسک
هفته, ۷ اکتوبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

کراچی (اسٹاف رپورٹر) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل،بزرگ شیعہ عالم دین علامہ سید حسن ظفر نقوی نے پاکستان میں ملت تشیع کے نوجوانوں کی جبری گمشدگی کے خلاف احتجاجاََ خوجا اثنا عشری مسجد کھارادارکراچی سے گرفتاری پیش کردی اور مختلف شیعوں تنظیموںکی طرف سے ملک گیر جیل بھرو تحریک کا اعلان کیا گیاہے۔گرفتاری دینے والوںمیں ایک اسیر کے نوے سالہ ضعیف باپ کے علاوہ ،تصور رضوی ایڈوکیٹ،علمدار حیدر اوررضی رضوی بھی شامل ہیں۔گرفتاری سے قبل جبری گمشدگان کی بازیابی کے لیے ایک احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا۔جس میں گمشدہ افراد کے اہل خانہ سمیت مختلف شیعہ جماعتوں کے رہنمائوں اور کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا ہے کہ ہمارے معاشرے میں چور ،ڈاکو، بھتہ خور اور جرائم پیشہ افراد کو ہر سطح پر تحفظ حاصل ہے جب کہ مظلوم عوام کو مسائل میںجھکڑا جا رہا ہے۔مقتدر اور با اختیار اداروں کے ہاتھوں بنیادی انسانی حقوق کی پامالی کے ناقابل بیان واقعات رقم ہو رہے ہیں۔آئین و قانون کی پاسداری کا درس دینے والے کھلم کھلا قانونی شکنی کا ارتکاب کر رہے ہیں۔بدعنوانی اور چوریوں کو چھپانے کے لیے آئینی ترامیم کی جا رہی ہیں۔بیس کروڑ عوام کے مسائل سے کسی کو کوئی سروکار نہیں۔ملت جعفریہ نے ہمیشہ حب الوطنی کو مقدم رکھا۔ہماری وطن سے محبت کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے ۔اپنے حقوق کے لیے آئینی و قانونی جدوجہد ہمارا شعار رہا ہے لوگوں کو گھروں سے اٹھا کر جبری طور پر غائب رکھنا آئین و قانون سے متصادم ہے۔ پاکستان میں اس جنگل کے قانون کی قطعاََ اجازت نہیں ۔اس غیر قانونی اقدام کے خلاف حکومت کی خاموشی ہر زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں