سعودی عرب،6 سال میں رئیل اسٹیٹ اورترقیاتی منصوبے11 کھرب ڈالرسے متجاوز
شیئر کریں
سعودی عرب میں 2016 میں ویژن 2030 کے تحت وسیع تر اصلاحات کے آغاز کے بعد رئیل اسٹیٹ اور انفراسٹرکچر منصوبوں کی مجموعی مالیت 11 کھرب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق یہ اعدادوشمار پراپرٹی کنسلٹنسی نائٹ فرینک نے ایک بیان میں جاری کیے ۔اس فرم کے مطابق مملکت بھر میں 5 لاکھ 55 ہزار نئے رہائشی یونٹس، 2 لاکھ 75 ہزار سے زیادہ ہوٹلوں کے کمرے ، 43 لاکھ مربع میٹر خریداری مراکز اور 61 لاکھ مربع میٹر دفاتر کی جگہیں متوقع ہیں۔ حالیہ برسوں میں شروع کردہ تعمیراتی منصوبوں میں 15 ‘گیگا پروجیکٹ’ شامل ہیں۔ ان میں سب سے قابل ذکر منصوبہ بند نیوم میگا سٹی، بحیرہ احمر کا منصوبہ اور دارالحکومت الریاض کے مغرب میں واقع تاریخی شہرالدرعیہ کی بحالی ہے۔ نائٹ فرینک کے شراکت دار فیصل درانی نے کہا کہ ہمہ نوع تعمیرات میں تیزی مملکت کودنیا کے اب تک کے سب سے بڑے تعمیراتی مقاممیں تبدیل کردے گی۔فروری میں شائع ہونے والے نائٹ فرینک سروے کے مطابق نیوم ایک اندازے کے مطابق ملک کے اسٹاک میں 3لاکھ نئے گھروں کا اضافہ کرنے کو تیار ہے اور نئے میگا پروجیکٹوں میں سے ایک میں سرمایہ کاری کے خواہاں سعودیوں میں سب سے مقبول انتخاب ہے۔