میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بلدیہ عظمیٰ محکمہ انجینئرنگ ، جعلسازی کی ذمہ داری مافیا کے سرغنہ بابر کے سپرد

بلدیہ عظمیٰ محکمہ انجینئرنگ ، جعلسازی کی ذمہ داری مافیا کے سرغنہ بابر کے سپرد

ویب ڈیسک
پیر, ۷ اگست ۲۰۲۳

شیئر کریں

بلدیہ عظمیٰ کراچی محکمہ انجینئرنگ نے کراؤن پلازہ نشتر پارک کے نجی دفتر میں ایک ارب 80 کروڑ بغیر ٹینڈرز اور بغیر کام ہوئے ٹھکانے لگانے کی خبروں کی اشاعت کے بعد ڈی جی انجینئرنگ اظہر شاہ نے جعلسازی کی ذمہ داری مافیا کے دوسرے سرغنہ بابر کے سپرد کردی۔بابر کا گلستان جوہر میں ایک بنگلہ ہے جو حال ہی میں 6 کروڑ میں فیملی ممبر کے نام پر خریدا گیا ہے۔ اکاونٹینٹ محمود جو گزشتہ دنوں اس عہدے پر موجود ہی نہیں تھے۔ انہیں تب سے ہی خصوصی ٹاسک دیا گیا۔ اظہر شاہ کے فرنٹ مین کھلاڑی اکاؤنٹنٹ محمود زیدی نے اب جعلی بلوں کی فائلیں تیار کرنے اور ان کی مد میں اپنا کمیشن وصول کرنے کا کام بابر کے ذریعہ مزکورہ بنگلے میں شروع کروادیا ہے۔ سب سے زیادہ جعلی بلنگ "جے اینڈ کو” نامی کنسٹریکشن کمپنیکی ہوئی ہے اور 28 علیحدہ علیحدہ کام دیے گئے ہیں۔ دوسرے نمبر پر 20 کاموں کی فائلیں "العمران کنسٹریکشن” کے حصے میں آئے۔ اخبار میں خبرکی اشاعت کے بعد اب کراؤن پلازہ سے ڈی جی اظہر شاہ جو صرف کراؤن پلازہ تک محدود تھے اب سرکاری دفتر محکمہ انجینئرنگ کے ایم سی منتقل ہوگئے جسے خوش آئند کہا جا رہا ہے تاہم باقی 3 ارب بغیر کام کے ٹھکانے لگانے کے لیے ٹھیکیداروں کی مافیا کے مبینہ نئے سرغنہ بابر کو فائلیں تیار کرانے کی زمہ داری ڈی جی اظہر شاہ کی مبینہ منظوری سے اکاونٹینٹ محمود نے بابر کوسونپ دی ہے جو گلستان جوہر بلاک 16 بنگلہ نمبر 48۔.C میں انجام دیا جا رہا ہے۔ مزکورہ بنگلہ ذرائع کے مطابق بابر کا ہی ہے جو حال ہی میں کسی فیملی ممبر کے نام پر ساڑھے 6 کروڑ میں خریدا گیا تھا۔ بابر کا ہاتھ بٹانے کے لیے جمال لمبا۔ کردار ادا کر رہا ہے۔ 239 فائلوں کی ریکوری شروع کردی گئی۔ اب تک کی ادائیگیوں کے ثبوت ما ادا شدہ رقم کی مالیت کے ثبوت حاصل کر لیے ہیں۔ ان میں سے اکثر کاموں میں جو زمین پر تو موجود نہیں مگر کاغذات میں تعمیر کر کے بل تیار کروائے گئے ہیں ان میں سے بیشتر میں ڈی جی اظہر شاہ جو وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کے فرسٹ کزن بتائے جاتے ہیں وہ اور عہدے سے اس وقت ہٹایے گئے اکاونٹینٹ محمود زیدی بیشتر ٹھیکیداروں کے سلیپنگ پارٹنرز بتائے جاتے ہیں۔ جبکہ ان ادائیگیوں پر 18 فیصد سے 20 فیصد کل رقم کا حصہ بھی دونوں نے وصول کیا اور اب بابر کے ذریعہ ریکوری کی تیاری مکمل ہے۔اس گھناونے کھیل میں سب سے زیادہ کام "جے اینڈ کو ” کو دیے گئے جن کی تعداد 28 ہے جو علیحدہ علیحدہ کام ہیں۔ دوسرے نمبر پر جس کمپنی کو ادائگی کی گئی ہے وہ "العمران کنسٹریکشن ہے جسے 20 کام دیے گئے۔ تیسرے نمبر پر بغیر کام کیے رقم وصول کرنے والے ہیں العمر کنسٹریکشن جنہیں 10 جعلی کاموں کی ادائگی ہوگئی۔ پانچویں ہیں رتابا انٹرپرائز انہیں بھی 10 کاموں کو بغیر کیے ادائگی کردی گئی۔ چھٹے ہیں عمران سنہری بلڈر انہیں بھی 6 کاموں کے ٹینڈر کی رقم بغیر کام کیے ادا ہوگئی۔ ساتویں نمبر پر وانی انٹرپرائز ہیں انہیں بھی 6 کاموں کے بل بغیر کام کیے ادا کردیے گئے ہیں۔ فہرست طویل ہیں اور آئندہ اشاعت میں دیگر درجنوں ٹھیکیداروں کے نام شامل کیے جائیں گے جو محکمہ انجینئرنگ کے ذرائع سے حاصل کر لی گئی ہے۔ ماہرین قانون نے آئینی پٹیشن کی تیاری کر لی ہے اور جن ٹھیکیداروں نے بغیر کام کیے چیک وصول کیے ہیں ان کی بڑی فہرست موجود ہیں جس میں ادائیگیوں کے ثبوت بھی شامل ہیں اس لیے ان ٹھیکیداروں کو بھی فریق بنایا جائے گا۔ یاد رہے کہ اس کھیل میں سابق ڈی جی سمیت دیگر کے ناموں کے ثبوت بھی حاصل کر لیے گئے ہیں جنہیں مقدمہ میں فریق بنایا جائے گا۔ اور کوشش کی جائے گی کہ اس کیس کی نیب کے ذریعہ تحقیقات کروا کر عدالتی کاروائی کرائی جائے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں