میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پاکستانی جیلوں میں قید 85 ہزار سے زائد ووٹرز انتخابات میں حق رائے دہی سے محروم رہیں گے

پاکستانی جیلوں میں قید 85 ہزار سے زائد ووٹرز انتخابات میں حق رائے دہی سے محروم رہیں گے

ویب ڈیسک
اتوار, ۷ اگست ۲۰۲۲

شیئر کریں

کراچی(رپورٹ :شعیب مختار) پاکستان کی جیلوں میں قید 85 ہزار سے زائد قیدیوں کے انتخابات میں حق رائے دہی سے متعلق الیکشن کمیشن کی جانب سے کسی قسم کی کوئی حکمتِ عملی تاحال مرتب نہ کی جا سکی بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے ساتھ ساتھ عام انتخابات میں بھی ہزاروں قیدی ووٹنگ کے حق سے محروم رہینگے۔تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے گزشتہ کئی سالوں میں چاروں صوبوں کی جیلوں میں موجود قیدیوں کی ووٹنگ سے متعلق کسی قسم کا اقدام نہیں اٹھایا جا سکا ہے جس کے تحت ہزاروں قیدی عمومی طور پر ضمنی،بلدیاتی اور عام انتخابات میں اپنے حق رائے دہی سے محروم رہتے ہیں سندھ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں قیدیوں کی ووٹنگ سے متعلق کسی بھی قسم کے کوئی انتظامات سامنے نہیں آئے ہیں جس کے تحت حیدرآباد اور کراچی میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے ساتھ ساتھ عنقریب عام انتخابات میں بھی ہزاروں قیدیوں کے ووٹنگ کے عمل سے محروم رہنے کا اندیشہ ہے۔جیل قوانین کے مطابق کسی بھی قیدی کو انتخابی عمل میں حصہ لینے کا حق حاصل ہے اور قیدی بیلٹ پیپر بذریعہ جیل انتظامیہ متعلقہ پریذائیڈنگ افسر کو درخواست دے کر بیرک میں منگوا سکتا ہے تاہم قیدیوں کی ووٹنگ سے متعلق الیکشن کمیشن کی جانب سے کسی بھی قسم کی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جا رہا ہے جس کے تحت ہزاروں قیدیوں کے ووٹ ضائع ہونے کا اندیشہ ہےکراچی(رپورٹ :شعیب مختار) پاکستان کی جیلوں میں قید 85 ہزار سے زائد قیدیوں کے انتخابات میں حق رائے دہی سے متعلق الیکشن کمیشن کی جانب سے کسی قسم کی کوئی حکمتِ عملی تاحال مرتب نہ کی جا سکی بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے ساتھ ساتھ عام انتخابات میں بھی ہزاروں قیدی ووٹنگ کے حق سے محروم رہینگے۔تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے گزشتہ کئی سالوں میں چاروں صوبوں کی جیلوں میں موجود قیدیوں کی ووٹنگ سے متعلق کسی قسم کا اقدام نہیں اٹھایا جا سکا ہے جس کے تحت ہزاروں قیدی عمومی طور پر ضمنی،بلدیاتی اور عام انتخابات میں اپنے حق رائے دہی سے محروم رہتے ہیں سندھ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں قیدیوں کی ووٹنگ سے متعلق کسی بھی قسم کے کوئی انتظامات سامنے نہیں آئے ہیں جس کے تحت حیدرآباد اور کراچی میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے ساتھ ساتھ عنقریب عام انتخابات میں بھی ہزاروں قیدیوں کے ووٹنگ کے عمل سے محروم رہنے کا اندیشہ ہے۔جیل قوانین کے مطابق کسی بھی قیدی کو انتخابی عمل میں حصہ لینے کا حق حاصل ہے اور قیدی بیلٹ پیپر بذریعہ جیل انتظامیہ متعلقہ پریذائیڈنگ افسر کو درخواست دے کر بیرک میں منگوا سکتا ہے تاہم قیدیوں کی ووٹنگ سے متعلق الیکشن کمیشن کی جانب سے کسی بھی قسم کی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جا رہا ہے جس کے تحت ہزاروں قیدیوں کے ووٹ ضائع ہونے کا اندیشہ ہے


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں