میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ حکومت میں اکھاڑپچھارگلے پڑگئی

سندھ حکومت میں اکھاڑپچھارگلے پڑگئی

ویب ڈیسک
هفته, ۷ اگست ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: علی کیریو)پیپلز پارٹی رہنما سہیل انور سیال، نثار کھوڑو، ہری رام کشوری لال وزارتیں واپس لینے پر ناراض ہوگئے، شیرازی خاندان مشیر کی سیٹ نہ ملنے پر ناخوش، فدا ڈیرو بھی بھتیجے کو وزارت سے فارغ کرنے اوربیٹے کو پسند کا محکمہ نہ ملنے پر غیر مطمئن ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق لاڑکانہ میں ضمنی انتخاب کے دوران پی پی امیدوار جمیل سومرو کی شکست اور معظم عباسی کی کامیابی کے ساتھ شکایات لاڑکانہ کے دونوں وزراء سہیل انور سیال اور نثار احمد کھوڑو کو لے ڈوبیں، پی پی حکومت میں 10 سال طاقتور وزیر رہنے والے سہیل انور سیال کے بارے میں پی پی قیادت کو متعدد شکایات ملیں تھی اور یہ بھی اطلاع تھی کہ سہیل انور سیال نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی ہے۔ پی پی چیئرمین آصف زرداری کے ذاتی دوست ہری رام کشوری لال کو بھی قربانی دینی پڑی اور خوراک، اقلیتی امور کا محکمہ واپس لیکر ان کو فارغ کیا گیا، ہری رام کو کہا گیا کہ ان کو 3سال کیلئے ایڈجسٹ کیا گیا تھا، اب نئے ایم پی ایز کوکابینہ میں شامل کیا جا رہا ہے ۔ ذرائع کے مطابق پی پی قیادت کو اطلاع تھی کہ انہوں نے محکمہ خوراک سے مال بنایا ہے جس کی وجہ سے مارچ میں ہری رام کشوری لال سے محکمہ خوراک کے اختیارات واپس لے کر ایک اور طاقتور وزیر کے حوالے کیے گئے، محکمہ خوراک اب مکیش کمار چاولا کو دی گئی ہے۔ سندھ کابینہ میں وزیرثقافت سردار علی شاہ کی چاندی ہوگئی اور اب ان کو محکمہ تعلیم دیا گیا ہے، اس کے ساتھ سردار شاہ کے قریبی رشتے دار ضیاء عباس شاہ رضوی کو ورکس اینڈ سروسز کا وزیر بنایا گیا ہے۔ وزیراطلاعات سید ناصر شاہ بھی محکمہ میں دوسرے رہنمائوں کے احکامات چلنے سے خوش نہیں تھے اور انہوں نے ایک محکمہ کے سیکریٹری کو سیکریٹری اطلاعات لگانے کی خواہش ظاہر کی، لیکن ان کی یہ خواہش پوری نہ ہوئی، جس کی وجہ سے شبیر بجارانی سے پبلک ہیلتھ جیسا بڑا محکمہ واپس لے کر سید ناصر شاہ کو دیا گیا۔جام اکرام اللہ دھاریجو کے پاس اب صرف محکمہ صنعت و کامرس ہے اور وہ محکمہ اینٹی کرپشن سردار محمد بخش مہر کے بھائی بنگل خان مہر کے پاس جانے سے خوش نہیں ۔ ذرائع کے مطابق ٹھٹھہ کے شیرازی خاندان کے سابق سربراہ اعجاز شاہ شیرازی صوبائی مشیر تھے اور ان کے انتقال کے بعد اب شیرازی خاندان کو خاص معاون کے عہدے کی آفر کی گئی تو شیرازی خاندان نے مشیر کا عہدہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے خاص معاون کا عہدہ لینے سے انکار کیا۔سال 2018 کے انتخابات میں وزیراعلیٰ سندھ مراد شاہ کی پہلی کابینہ میں سانگھڑ کے پی پی رہنما فداحسین ڈیرو کے بھتیجے فراز ڈیرو عشر، زکوٰة اوقاف اور ریلیف کا محکمہ دیا گیا، لیکن بعد میں ان سے عشر زکوٰة اوقاف کا محکمہ واپس لے لیا ،پی پی قیادت کو شکایت تھی کہ فراز ڈیرو سرگرم نہیں اور فراز ڈیرو کو شکایت تھی کہ ریلیف کے محکمہ میں کوئی کام نہیں، فراز ڈیرو کو کابینہ سے فارغ کرنے کی اطلاع آخری دن دی گئی اور فدا حسین ڈیرو کو کہا گیا کہ ان کے بیٹے کے پارس ڈیرو کوکھیل اور امور نوجوان کا مشیر بنایا جارہا ہے لیکن پھر جامشور و کے ملک
اسد سکندرنے اپنے دوست گیانچند ایسرانی کو مشیر کی سیٹ نہ ملنے پر شدید اعتراض کیاجس کی وجہ سے فدا ڈیرو کو قربانی دینی پڑی اور ان کے بیٹے پارس ڈیرو کو خاص معاون بنایا گیالیکن کھیل کا محکمہ نہ ملنے پر وہ بھی مطمئن نہیں۔ تھر میں ضمنی انتخاب کے دوران انسانی حقوق کے مشیر ویرجی کولہی کی پولنگ پر پی پی امیدوار کو شکست آگئی جس کی وجھ سے قیادت ان پر ناراض تھی ، ویرجی کولہی کابینہ سے فارغ کیے جانے اور اپنا محکمہ تھر سے ہی تعلق رکھنے والے بلاول ہائوس کے ترجمان سریندر وسالائی کو دینے پر ناراض ہوگئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ناراضگی کے باعث سہیل انور سیال، ہری رام کشوری لال، نثار کھوڑو کی بیٹی ندا کھوڑو، فراز ڈیرو، ریاض شاہ شیرازی نے اسمبلی اجلاس میں شرکت نہیں کی،میر شبیر بجارانی اجلاس ختم ہونے کے بعد فوری طور روانہ ہوگئے، جبکہ نئے بنائے جانے وزراء اجلاس کے بعد کافی دیر تک ایک دوسرے سے باتیں کرتے رہے اور مبارکباد یتے رہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں