میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عائشہ احد کا وزیر قانون رانا ثناء کو دوارب روپے ہرجانے کا قانونی نوٹس

عائشہ احد کا وزیر قانون رانا ثناء کو دوارب روپے ہرجانے کا قانونی نوٹس

منتظم
پیر, ۷ اگست ۲۰۱۷

شیئر کریں

٭صوبائی وزیرقانون رانا ثناء اللہ نے عائشہ احد کو ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے ایک”پیشہ ور” عورت کہا تھا
وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز کی مبینہ بیوی عائشہ احد نے صوبائی وزیر قانون راناثناء اللہ کو اُن کے انتہائی نامناسب بیان پر قانونی نوٹس بھجوا دیا ہے۔جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ رانا ثناء اللہ سات دنوں کے اندر اپنا بیان واپس لے کر غیر مشروط معافی مانگیں ۔
رانا ثناء اللہ کو بھجوائے گئے نوٹس کے مطابق رانا ثناء اللہ نے 6 اگست (بروز اتوار) کو میڈیا پر اپنے ایک بیان میں عائشہ احد کو "پیشہ ور عورت”کہا تھا۔مزید براں اُنہوں نے کہا تھا کہ "عائشہ احد صرف مالی فوائد حاصل کرنے کے لیے حمزہ شہباز سے شادی کے جھوٹے دعوے کر رہی ہیں "۔قانونی نوٹس کے مطابق رانا ثناء کا بیان، عورت کی تذلیل ہے جسے کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ نوٹس میں مزید کہا گیا کہ عائشہ احد ایک شریف اور پڑھے لکھے خاندان سے تعلق رکھتی ہیں اور رانا ثناء اللہ کے اس بیان سے ان کی اور ان کے خاندان کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا اور انہین شدید ذہنی اذیت کا سامنا بھی کرنا پڑا۔قانونی نوٹس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ رانا ثناء اللہ ہرجانے کے طور پر 2 ارب روپے ادا کریں ، بصورت دیگر ان کے خلاف عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ عائشہ احد ایک طویل عرصے سے حمزہ شہباز کی مبینہ بیوی کے طور پر اپنا دعویٰ لے کر سرگرم تھی مگر اُن کے موقف کی کہیں پر بھی شنوائی نہیں ہوسکی۔ مگر دو روز قبل اچانک عائشہ احد کے موقف کی اُ س وقت پزیرائی ملنی شروع ہوئی جب لاہور میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی خواتین رہنماؤں ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان اور ڈاکٹریاسمین راشد کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئےاُنہوں نے اپنے دعوے کو دُہرایا کہ حمزہ شہاز سے ان کی شادی 2010 میں ہوئی تھی اور گزشتہ برسوں میں ان پر دو مرتبہ حملہ کیا گیا جبکہ ایک مرتبہ مسلح موٹرسائیکل سواروں نے ان کی بیٹی کو بھی نشانابنایا ۔انھوں نے پریس کا نفرنس میں یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ نواز شریف، شہباز شریف اور کلثوم نواز سمیت پورا شریف خاندان اس معاملے سے پوری طرح باخبر تھا۔عائشہ احد نے اس پریس کانفرنس میں یہ مطالبہ کیا تھا کہ رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی کے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر الزامات کے بعد بننے والی پارلیمانی کمیٹی کی طرح ان کے کیس کے لیے بھی کمیٹی تشکیل دی جائے۔انہوں نے دوٹوک الفاظ میں یہ سوال کیا تھا کہ "میاں صاحب اپنی بہو کے بارے میں کمیٹی کب بنائیں گے”؟


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں