میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
8بجے مارکیٹیں بند کر نے کا فیصلہ

8بجے مارکیٹیں بند کر نے کا فیصلہ

ویب ڈیسک
بدھ, ۷ جون ۲۰۲۳

شیئر کریں

کسی صورت نہیں مانیں گے،تاجر
برادری نے حکومتی فیصلہ مسترد کر دیا
وفاقی حکومت نے توانائی کی بچت کیلئے دکانیں رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کی۔انہوں نے کہا کہ توانائی بچانے کیلئے دکانیں رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ ہوا ہے، کمرشل ایریاز 8 بجے بند ہوجائیں گے۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ ترقی کرنے کیلیے ہمیں اپنے طور طریقے بدلنا ہوں گے، خدشہ ہے اس سال کے آخر تک تیل کی قیمت 100 ڈالر تک نہ چلی جائے۔اْن کا کہنا تھا کہ قومی اقتصادی کونسل کو 2035 آئوٹ لک پر بریفنگ دی گئی۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ اس بات کا جائزہ لیا گیا کہ 2035 تک 570 ارب ڈالر کی معیشت بن سکیں، ان مقاصد کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کیلئے ترقیاتی بجٹ 1150 ارب روپے رکھا گیا ہے، غریب ترین 20 اضلاع کو ترقی دیں گے۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کی ترقی کیلیے 100 ارب روپے رکھ رہے ہیں۔ اجلاس میں فائیو ای فریم ورک کی منظوری دی گئی، حکومت گرین انرجی کو فروغ دے گی، ایل ای ڈی بلب لگائیں گے۔اْن کا کہنا تھا کہ ای پاکستان کے ذریعے ڈیجیٹل انقلاب لائیں گے، انٹرنیٹ فار ا?ل کو فروغ دیں گے، نیشنل فلڈ پروٹیکشن اور فوڈ سیکیورٹی گرین انقلاب کے منصوبے بھی شروع ہوں گے۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ پاکستان کی برآمدات کو 100 ارب ڈالر تک بڑھانا ہے، معیشت کی بہتری کیلئے برآمدات کو فروغ دینا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سائبر سیکیورٹی اور مصنوعی ذہانت کو فروغ دینا ہے، ای۔پاکستان بہت وسیع منصوبہ ہے، نیشنل سینٹر فار مینوفیکچرنگ بنائیں گے۔احسن اقبال نے کہا کہ انوائرمنٹ کے شعبے کو ترجیح دیں گے، واٹر سیکیورٹی کو فروغ دیں گے، ہم نے ملک سے دہشت گردی ختم کی اور اب ملک کے معاشی مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید خطرات ہیں، زراعت میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے سبز انقلاب لایا جائے گا۔
مارکیٹیں بند
٭٭٭٭٭
حکومت کی جانب سے دکانیں و کاروباری مراکز رات 8 بجے بند کرنے کے فیصلے پر آل پاکستان انجمن تاجران کا ردِ عمل بھی سامنے آگیا۔آل پاکستان انجمن تاجران کے چیئرمین سپریم کونسل نعیم میر نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر یہ منصوبہ ناقابل عمل ہو گا، سب سے پہلے صوبائی حکومتوں کو تاجر نمائندوں کے ساتھ بٹھایا جائے، تاجر مہنگی بجلی کا خریدار ہے، کیا حکومت مہنگے خریدار کے بجائے سستے خریدار کو بجلی فروخت کرے گی۔نعیم میر نے کہا کہ سرکلر ڈیٹ کا کیا بنے گا؟ کاروباری اوقات کار میں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ ہو گی؟ انتظامیہ اور پولیس کی بھتہ خوری سے تاجروں کو کیسے بچایا جائے گا؟ کنٹونمنٹ اور ڈی ایچ اے کی مارکیٹیں بھی اوقات کار کی پابندی کریں گی؟ یہ فیصلہ کتنا پختہ اور پائیدار ہوگا؟انہوں نے کہا کہ جب تک تمام سٹیک ہولڈرز بیٹھ کر فیصلہ نہیں کریں گے تو احسن اقبال کے اعلان کی حیثیت محض رسمی ہو گی۔صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے اپنے رد عمل میں کہا کہ حکومت 8 بجے دکانیں بند کرنے کا فیصلہ واپس لے، اس گرمی میں دکانیں رات 8 بجے کسی صورت بند نہیں کریں گے، ہرحکومت دکانیں رات 8 بجے بند کرنے کی ناکام پریکٹس کر چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ گرمی کے موسم میں دن میں کوئی خریداری نہیں ہوتی، گرمی کے موسم میں خریداری صرف رات 8 بجے سے رات 11 بجے تک ہوتی ہے، تاجر ملک میں سب سے زیادہ مہنگی بجلی خریدتا ہے، کہاں کی عقل مندی ہے توانائی بچانے کی خاطر معاشی پہیہ روکا جا رہا ہے۔اجمل بلوچ نے کہا کہ حکومت توانائی بچانے کے لیے مفت میں چلنے والی بجلی بند کرے، حکمران اپنے ایئر کنڈیشنر بند کریں، ہر گھر کا پنکھا چلے گا۔صدر انجمن تاجران نے کہا کہ بدقسمتی کی انتہا ہے توانائی بچانے کی بات یا وزیر دفاع کرتا ہے یا وزیر پلاننگ، وزیر توانائی کو چاہئے تاجر نمائندوں کے ساتھ بیٹھ کر بات کریں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں