عمران خان تعصب کی سیاست نہیں کرتے، اسدعمر
شیئر کریں
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے حکومت سندھ کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں کیا جارہا ہے، عمران خان تعصب کی سیاست نہیں کرتے، وفاق سے پہلے جو پیسہ سندھ گیا، اس سے سرے محل بنے، ڈائمنڈ کے نیکلس بنے، دبئی میں ٹاور کھڑے ہوئے اور فرانس میں جائیدادیں بنیں لیکن عوام پر پیسہ خرچ نہیں ہوا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسدعمرنے کہاکہ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہاہے کہ جب سے یہ حکومت آئی ہے تو تعصب کیا جارہا ہے اور بہت کم منصوبے اور سندھ کے عوام پر ترقیاتی اخراجات نہیں کیے جارہے ہیں جبکہ دوسرے صوبوں میں زیادہ کیے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت آنے سے پہلے آخری تین سال میں سندھ میں وفاقی حکومت کے منصوبوں کے لیے رکھے گئے پیسے دیکھیں اور پچھلے سال، رواں برس اور اگلے سال کو دیکھ لیں تو ہماری حکومت کے تین سال میں کم از کم 32 فیصد زیادہ رقم رکھی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ 2020اور 2021 کا پی ایس ڈی پی کل این ای سی کے سامنے رکھا جائے گا، جس میں سندھ کے لیے جو رقم رکھی گئی ہے وہ ریکارڈ اور پاکستان کے کسی بھی سالانہ ترقیاتی پروگرام میں سندھ کے لیے اتنے منصوبے نہیں رکھے گئے۔اسد عمر نے کہا کہ وزیراعلی شاید اس لیے کنفیوژ ہورہے ہیں کہ وہ سندھ کے عوام اور سندھ کی حکومت میں تفریق نہیں کر پا رہے ہیں۔وزیراعلی سندھ کومخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ وزیراعلی صاحب آپ سندھ کی حکومت ہیں لیکن سندھ کے عوام نہیں ہیں اور ہم نے پیسہ سندھ کے عوام پر خرچ کرنا ہے، حکومت سندھ پر نہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ کے پاس پہلے جو پیسہ گیا اسے سرے کے اندر شان دار محل بھی بنے، اسے سوئٹزرلینڈ کے اندر ڈائمنڈ کے ہار بھی ملے، اسے دبئی میں ٹاور بھی کھڑے ہوگئے اور فرانس میں جائیدادیں بنائی گئیں لیکن وہ پیسہ سندھ کے اندر نہیں لگا۔انہوں نے کہاکہ سندھ کے عوام کو پتہ ہے میں کیا بات کررہا ہوں کیونکہ شہری علاقوں اور پاکستان کے دیگر شہریوں کو معلوم نہ ہو کہ اس وقت سندھ کے کیا حالات ہیں۔۔انہوں نے کہاکہ وفاق کا دیا ہوا پیسہ سندھ میں نہیں لگا، پیپلز پارٹی این ایچ اے پر وفاق سے سوال پوچھ رہی ہے، پیپلز پارٹی نے موٹر ویز بنانے پر ایک روپیہ خرچ نہیں کیا۔اسد عمر نے یہ بھی کہا کہ 2018 سے پہلے کے 3 سال کے وفاق کی جانب سے سندھ کے منصوبوں کے لیے رقم دیکھ لیں، ہماری حکومت کے 3 سالوں میں سندھ کے منصوبوں کے لیے 32 فیصد زائد رقم رکھی گئی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے سندھ کے لیے دو تاریخی پیکیج کا اعلان کیا، اس کے اندر شہری اور دیہی علاقوں کو بھی رکھا گیا اور ان دونوں پیکجز میں مجموعی طور پر 18 اضلاع شامل ہیں۔