اشرافیہ لاک ڈاؤن چاہتی ہے،وزیراعظم
شیئر کریں
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اشرافیہ لاک ڈاؤن چاہتی ہے، مراعات یافتہ طبقے کے پاس بڑے گھر اور زیادہ وسائل موجود ہیں۔ لاک ڈاؤن کا مطلب معیشت کی تباہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس سے متعلق عوام کے تاثرات پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیا۔ ٹویٹر پر انہوں نے نجی ٹی وی چینلکے پروگرام کی ویڈیو بھی شیئر کی۔ٹویٹر پر عمران خان نے لکھا کہ لاک ڈاؤن سے غریب آدمی اسی طرح متاثر ہوگا جیسے بھارت میں ہوا۔ کورونا کے پھیلاؤ کا واحد حل سمارٹ لاک ڈاون ہے۔ سمارٹ لاک ڈاؤن میں ایس او پیز کے ساتھ اقتصادی سرگرمیوں کی اجازت ہوتی ہے۔ پاکستان سمارٹ لاک ڈاؤن کے بانی ممالک میں شامل ہے۔ٹویٹ کے دوران وزیراعظم عمران خان نے علماء ، میڈیا، سول سوسائٹی اور ٹائیگر فورس سے عوامی آگاہی کی اپیل بھی کی۔انہوں نے مزید لکھا کہ عوام کورونا وائرس کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی، ڈاکٹر اور ہیلتھ پروفیشنل کورونا کے باعث شدید خطرات سے دوچار ہیں۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہماری اشرافیہ لاک ڈاون چاہتی ہے، ہمارے مراعات یافتہ طبقے کے پاس بڑے گھر اور زیادہ وسائل موجود ہیں۔ لاک ڈاون کا مطلب معیشت کی تباہی ہے۔ غریب ممالک میں لاک ڈاون سے غربت تیزی سے بڑھتی ہے۔اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے ایک اور ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے ایک نظم شیئر کی، شروع میں وزیراعظم نے بتایا کہ یہ نظم علامہ اقبال کی ہے، تاہم بعد میں انہوں نے تصحیح کی یہ نظم علامہ اقبال کی نہیں ہے۔وزیر اعظم نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک نظم کا کچھ حصہ شیئر کیا اور اسے علامہ اقبال کی شاعری قرار دیا۔انہوں نے لکھا کہ علامہ اقبال کی اس نظم سے وہ انداز جھلکتا ہے جسے میں سلیقہ حیات بنانے کی کوشش کرتا ہوں، نوجوانوں کو میری تلقین ہے کہ وہ اس نظم کو سمجھیں، اپنائیں اور یقین کر لیں کہ اس سے ان خداداد صلاحیتوں میں خوب نکھار آئے گا جو بطور اشرف المخلوقات رب کریم نے ہم سب کو عطا کر رکھی ہیں۔تاہم بعدازاں وزیر اعظم نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ یہ علامہ اقبال کی شاعری نہیں ہے۔