میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ، جعلی لیز دستاویزات پر پرسٹیج ریذیڈنسی کی تعمیر جاری

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ، جعلی لیز دستاویزات پر پرسٹیج ریذیڈنسی کی تعمیر جاری

ویب ڈیسک
جمعه, ۷ اپریل ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ: آصف سعود) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے کرپٹ افسران کی مدد سے بلڈر نے جعلی لیز دستاویزات کی بنیاد پر 20 فٹ پبلک اسٹریٹ کو پلاٹ میں شامل کرکے Prestige Residency کے نام سے بلڈنگ اپروول پلان حاصل کرلیا، بلڈر کی جانب سے سند بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی خرید و فروخت کی این او سی کے بغیر پلاٹ کی کن لائن پر غیر قانونی بکنگ آفس کھول کر بکنگ لینی شروع کردی ہے، بلڈر تعمیرات کے دوران لازمی کھلی جگہ اور آرکیڈ کو مکمل طورپر کووورڈ کرکے ایس بی سی اے قوانین کی کھلی خلاف ورزی کررہا ہے، ایس بی سی اے ضلع جنوبی کے ڈائریکٹر آصف رضوی اور ڈپٹی ڈائریکٹر راشد ناریجو کی بلڈر کو مکمل سرپرستی حاصل ہے۔ تفصیلات کے مطابق شیٹ نمبر SR-6 پلاٹ نمبر 17 شاہراہ لیاقت سرائے کوارٹر میں بلڈر کی جانب سے Prestige Residency کے نام سے ایک کثیر المنزلہ پبلک سیل پروجیکٹ کی تعمیر جاری ہے اس حوالے سے جب نمائندہ جرأت نے تحقیقات کیں تو انکشاف ہوا کہ بلڈر کی جانب سے شیٹ نمبر SR-6 پلاٹ نمبر 17 پر جعلی دستاویزات کی بنیاد پر لیز حاصل کی ہے بلڈر نے 20 فٹ چوری پبلک اسٹریٹ کو پلاٹ کا حصہ ظاہر کرکے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے کرپٹ افسران کی مدد سے مذکورہ پلاٹ پر بلڈنگ اپروول پلان حاصل کرکے تعمیرات شروع کر رکھی ہیں بلڈر کی جانب سے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے کثیر المنزلہ پبلک سیل پروجیکٹ کی کوئی این او سی برائے فروخت اور تشہیر حاصل نہیں کی اور پلاٹ کی کٹ لائن پر پروجیکٹ کا بکنگ آفس بناکر خرید وفروخت کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے جرأت کو تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ بلڈر نے ایس بی سی اے سے جو اپروول پلان حاصل کیا ہے اس کی بھی وہ کھلی خﷲاف ورزی کررہا ہے بلڈر کی جانب سے کثیر المنزلہ عمارت کی تعمیرات کے دوران لازمی کھلی جگہ کی بھی خلاف ورزی کی ہے جبکہ آرکیڈ کو بھی بلڈر کی جانب سے مکمل طورپر کورڈ کردیا گیا ہے جس کے نتیجے میں دکانوں کو بڑا کیا گیا ہے ذریعے کا کہنا ہے کہ بلڈر کی جانب سے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ضلع جنوبی کے ڈائریکٹر آصف رضوی، ڈپٹی ڈائریکٹر راشد ناریجو اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر احسن خشک کی مکمل سرپرستی حاصل ہے معلوم ہوا ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے مذکورہ افسران بلڈر سے ماہانہ بنیاد پر بھاری بھتہ وصول کررہے ہیں ذریعے کا کہنا ہے کہ ماضی میں نسلہ ٹاور نے بھی غیر قانونی طورپر سڑک اور اپنے پلاٹ کا حصہ بناکر کثیر المنزلہ پبلک سیل پروجیکٹ تعمیر کیا تھا جو سپریم کورٹ کے حکم پر ڈیمالیشن ہوا اور اس میں سرمایہ کاری کرنے والوں کی بھاری رقوم ڈوب گئی تھی ذرائع کا کہنا ہے کہ Prestige Residency میں بھی بلڈر نے 20 فٹ کی پبلک اسٹریٹ کو پلاٹ کا حصہ بتایا ہوا ہے اس حوالے سے مذکورہ پروجیکٹ میں سرمایہ کاری کرنے والوں کیلئے بھی خطرات لاحق ہوگئے ہیں اس حوالے سے موقف کیلئے جب بلڈر کے بکنگ آفس سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بات کرنے سے منع کردیا جبکہ ڈائریکٹر آصف رضوی کی جانب سے متعدد بار رابطہ کرنے پر فون اٹینڈ نہیں کیا گیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں