
دہشت گرد شریف اللہ ورجینیا کی عدالت میں پیش
شیئر کریں
شریف اللہ ان 2 ملزمان میں سے ایک ہے جو کابل حملے میں ملوث ہیں، امریکی حکام
ملزم نے مارچ 2024میں ماسکو کے سٹی ہال حملے میں ملوث ہونے کا بھی اعتراف کیا
پاکستان کی جانب سے پاک افغان سرحد سے گرفتار کر کے امریکا کے حوالے کیے گئے داعش کے دہشت گرد شریف اللہ کو ورجینیا کی عدالت میں پیش کردیا گیا۔تفصیلات کے مطابق شریف اللہ کو عدالت میں ابتدائی سماعت کے لیے پیش کیا گیا، تفصیلی سماعت پیر کو ہوگی۔گرفتار دہشت گرد شریف اللہ نے جج سے بات کے لیے مترجم کی خدمات لیں۔امریکی محکمہ انصاف کے مطابق شریف اللہ نے کابل حملے اور حملہ آور کے فرار میں مدد دینے کا اعتراف کرنے کے علاوہ مارچ 2024میں ماسکو کے سٹی ہال میں حملے میں ملوث ہونے کا بھی اعتراف کیا ہے ۔امریکی عدالت میں پیشی پر داعش دہشت گرد شریف اللہ نے جج سے بات کے لیے دری زبان کے مترجم کی خدمات لیں، اٹارنی نے بتایا کہ ملزم کے پاس اثاثے نہیں، اس لیے فیڈرل پبلک ڈیفنڈر درکار ہے ۔افغان شہری محمد شریف اللہ کو ورجینیا کی وفاقی عدالت میں جج ولیم پورٹر کے سامنے 5 مارچ کی دوپہر کو پیش کیا گیا، شریف اللہ کو نیلے رنگ کا جیل میں پہننے والا لباس پہنایا گیا تھا، امریکی حکام کا کہنا تھا کہ شریف اللہ ان 2 ملزمان میں سے ایک ہے جو کابل حملے میں ملوث ہیں۔دس منٹ تک جاری ابتدائی سماعت کے موقع پر شریف اللہ کو بتایا گیا کہ الزامات ثابت ہوئے تو اسے عمر قید کا سامنا ہوگا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2021 میں امریکی فوج کے افغانستان سے انخلا کے دوران کابل ایئرپورٹ پر بم دھماکے میں 13 امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے ذمے دار داعش کے دہشت گرد محمد شریف اللہ کی گرفتاری میں کردار ادا کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا تھا۔