میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
انتخابات پر تنقید فوج پر تنقید نہیں، عمران خان

انتخابات پر تنقید فوج پر تنقید نہیں، عمران خان

ویب ڈیسک
جمعرات, ۷ مارچ ۲۰۲۴

شیئر کریں

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کور کمانڈرز کانفرنس کے اعلامیہ کی مکمل تائید کرتے ہوئے سانحہ 9مئی کے ملزمان کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے 9مئی میں ملوث لوگوں کا تعین کیا جائے، امریکا میں کیپیٹل ہل حملہ میں بھی سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے لوگوں کو پکڑا گیا تھا۔عمران خان نے سوال اٹھایا کہ سانحہ 9مئی پر ابھی تک جوڈیشل کمیشن کیوں نہیں بنایا گیا؟ کسی کو سانحہ 9مئی کی آزادانہ انکوائری میں کوئی دلچسپی نہیں، میں کہتا ہوں کہ 9مئی والوں کو سزا دیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں نہ دے کر جمہوریت کی نفی کی گئی، جن کی مخصوص نشستیں نہیں بنتی تھی ان کو کیسے دی جا سکتی ہیں۔عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں نہ دیے جانا غیر آئینی عمل ہے، مشرقی پاکستان میں بھی عوام کو مینڈیٹ سے محروم کیا گیا جس کی وجہ سے ملک ٹوٹا، ملک کی تاریخ کا سب سے زیادہ دھاندلی زدہ الیکشن ہوا ہے۔؎بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ دھاندلی زدہ الیکشن سے ملک کی معیشت بیٹھ جائے گی اور نقصان ہوگا، سیاسی استحکام کے بغیر ملک نہیں چل سکتا جبکہ شریفوں کی سیاست ایس آئی ایف سی پر منحصر ہے۔عمران خان نے کہا کہ شریف خاندان کا سب سے بڑا یوٹرن پہلے ووٹ کو عزت دو اور اب بوٹ کو عزت دو ہے۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی کا الزام نگران حکومت اور الیکشن کمیشن پر آتا ہے، انتخابات میں جیتنے والوں کو بھی معلوم ہے کہ دھاندلی ہوئی ہے، اگر یہ سمجھتے ہیں کہ الیکشن ٹھیک ہوئے ہیں تو صرف چار حلقوں کا آڈٹ کروا لیں۔عمران خان نے کہا کہ پشاور سے نورعالم، لاہور سے نواز شریف اور عون چوہدری جبکہ اسلام آباد کا کوئی حلقہ کھلوا کر آڈٹ کروا لیں، ان انتخابات سے صرف3 جماعتوں کو فائدہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا پرامن احتجاج ٹکرا ہے اگر یہ ٹکرا ہے تو جمہوریت کو ختم کر دیں، مولانا فضل الرحمان اور خواجہ آصف کہہ چکے ہیں کہ جنرل باجوہ نے حکومت گرانے کا کہا تھا۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ باجوہ نے ہمیں بھی یہ کہا تھا کہ اچھے بچے بن جا اور چپ کر کے بیٹھ جا، غلام بن کر نہیں بیٹھ سکتا، ووٹ کسی کو پڑے جتوا کسی کو دیا گیا، ن لیگ کی 25 سے زیادہ نشستیں نہیں تھیں مگر ان کی حکومت بنوا دی گئی۔عمران خان نے کہا کہ ہمیں غلامی قبول کرنے کا کہا جا رہا ہے غلامی قبول کرنے والی قوم ویسے ہی ختم ہو جاتی ہے، ہماری پارٹی میں کوئی فوج کے خلاف نہیں، انتخابات پر تنقید فوج پر تنقید کیسے ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ 9 مئی کا بیانیہ 8 فروری کو فیل ہو گیا، لوگ نہیں مانے کہ ہم نے کوئی غداری کی ہے، جب تک جیل میں رکھنا ہے رکھیں غلامی قبول نہیں کروں گا، رجیم چینج کے بعد معیشت کا بیڑا غرق ہو گیا۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ملک کے لیے کہا تھا کہ مستحکم حکومت آنی چاہیے، آئی ایم ایف سے ملاقات میں کہا تھا کہ سیاسی استحکام کے بغیر معیشت بہتر نہیں ہو سکتی اور یہ شفاف انتخابات سے ہی ممکن ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں