توشہ خانہ کیس، عمران خان پر پھر فرد جرم عائد نہ ہو سکی
شیئر کریں
توشہ خانہ کیس میں ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد ظفر اقبال نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی طبی بنیادوں پر ایک روزہ حاضر ی سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی۔ عمران خان پر ایک مرتبہ پھر کیس میں فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔ عمران خان کے وکلاء کو الیکشن کمیشن کی جانب سے کیس کی تصدیق شدہ کاپیاں فراہم کرنے کے بعد فرد جرم عائد کرنے کی اگلی تاریخ مقرر کی جائے گی۔ عدالت کی جانب سے کیس کی آئندہ تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ ہمیں بتائیں عمران خان کب پیش ہوں گے تاکہ کارروائی آگے بڑھ سکے، ایک تاریخ بتا دیں کب عمران خان عدالت آئیں گے۔ عدالت نے عمران خان کو فرد جرم عائد کرنے کے لیے طلبی کے نوٹسز جاری کیے تھے تاہم وہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس میں فوجداری کارروائی کے لیے دائر کیس پر جج ملک ظفر اقبال نے سماعت کی۔ دوران سماعت عمران خان کی جانب سے طبی بنیادوں پر حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔ درخواست عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی گوہر خان کی جانب سے دائر کی گئی۔ جج کی جانب سے استفسار کیا گیا کہ کیا مچلکے جمع کروادیے ہیں؟ اس پر وکیل گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز عمران خان کے20ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروادیے۔ جبکہ الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن کی جانب سے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر اعتراض کیا گیا۔ عدالت نے عمران خان کے وکیل سے کہا کہ کوئی ایک تاریخ بتا دیں جب عمران خان عدالت میں پیش ہوں گے۔ اس پر وکیل کا کہنا تھا کہ جب ڈاکٹرز عمران خان کو اجازت دیں گے اور ان کو ڈاکٹرز کی جانب سے فٹ قراردیا جائے گا تووہ ضرورعدالت کے سامنے پیش ہوں گے۔ اس پر الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن کا کہنا تھا کہ عمران خان کنٹینرز پر تونظر آتے ہیں لیکن عدالتوں کے سامنے نظر نہیں آتے۔ عمران خان کے وکیل کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے وکیل قانونی نکات پر بات کریں اوراس طرح کی زبان استعمال کر کے عدالت کے وقار کو خراب نہ کریں۔ دوران سماعت عمران خان کے وکلا اورالیکشن کمیشن کے وکیل کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوئی۔ عمران خان کی عدم پیشی پرالیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا عمران خان کیٹینر پر ڈانس کر رہے ہیں عدالت نہیں آ رہے جس کے جواب میں عمران خان کے وکلا ء نے منشی کہنا شروع کیا تو الیکشن کمیشن کے وکیل نے ان کو مراسی کہہ دیا۔ دوسری جانب توشہ خانہ ریفرنس کیس میں عمران خان نے سینئر وکیل خواجہ حارث احمد کی خدمات بھی حاصل کر لیں۔ عمران خان کی لیگل ٹیم میں سینیٹر بیرسٹرسید علی ظفر ، بیرسٹر گوہر علی خان اورمحمد علی بخاری ایڈوکیٹ بھی شامل ہوں گے ۔