وزیر اعظم کی چینی صدر سے ملاقات خطے میں امن کیلئے مشترکہ کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق
شیئر کریں
پاکستان اور چین نے خطہ کے امن، استحکام اور ترقی کیلئے مشترکہ کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرامن اور مستحکم افغانستان سے خطہ میں معاشی ترقی اور روابط کو فروغ ملے گا،عالمی برادری افغانستان میں انسانی بحران سے نمٹنے کیلئے افغانستان کی فوری مدد کرے جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارت کی مسلسل فوج کشی علاقائی امن کیلئے خطرہ ہے،پاکستان اور چین کے درمیان شراکت داری خطہ میں امن و استحکام کا سہارا ہے۔وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق اتوار کو وزیراعظم عمران خان نے چین کے صدر شی جن پنگ سے بیجنگ میں عظیم عوامی ہال میں ملاقات کی۔ یہ وزیراعظم عمران خان کے اکتوبر 2019ء میں چین کے دورہ کے بعد پہلی ملاقات تھی،دونوں رہنمائوں نے پاک۔چین دوطرفہ تعاون کا تفصیلی جائزہ لیا اور خوشگوار ماحول میں علاقائی اور عالمی اہمیت کے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے بیجنگ میں 24ویں اولمپک سرمائی گیمز کی کامیاب میزبانی پر چین کی قیادت اور عوام کو مبارکباد دی اور چین کے نئے سال کے آغاز پر نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا کہ چین پاکستان کا ثابت قدم دوست، قابل بھروسہ حامی اور مضبوط بھائی ہے، پاکستان اور چین کے درمیان سدا بہار سٹرٹیجک تعاون پر مبنی شراکت داری نے ہمیشہ آزمائش کا مقابلہ کیا اور دونوں ممالک اپنے وژن، خوشحالی، ترقی اور امن و استحکام کی مشترکہ خواہش کو عملی جامہ پہنانے کیلئے شانہ بشانہ کھڑے رہے۔ وزیراعظم عمران خان نے چینی صدر کو عوام کے محور پر مبنی جیواکنامکس سوچ اور ان کی حکومت کی پاکستان میں پائیدار ترقی، صنعتی ترقی، زراعت میں جدت لانے اور علاقائی رابطہ سے متعلق پالیسیوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے پاکستان کی سماجی و معاشی ترقی کیلئے چین کے تعاون اور مدد کی تعریف کی جس میں سی پیک کی اعلیٰ معیاری ترقی سے فائدہ اٹھایا گیا ہے۔ وزیراعظم نے سی پیک کے دوسرے مرحلہ میں چینی سرمایہ کاری میں اضافہ کا خیرمقدم کیا جس کا محور انڈسٹریلائزیشن اور عوام کے معیار زندگی میں بہتری ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے چین کے صدر کو دنیا میں بڑھتی ہوئی قطبیت سے آگاہ کیا جس سے عالمی ترقیاتی اہداف کے حصول اور ترقی پذیر ممالک کیلئے سنگین خطرات پیدا ہوئے ہیں۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلی، صحت، قدرتی آفات اور بڑھتی ہوئی عدم مساوات جیسے چیلنجز کو بھی اجاگر کیا جن سے صرف اقوام متحدہ کے منشور کے مقاصد اور اصولوں کے مطابق تمام ممالک کے غیر مشروط تعاون سے نمٹا جا سکتا ہے، اس سلسلہ میں انہوں نے چینی صدر کے بیلٹ اینڈ روڈ اور گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹیو کو سراہا جو کہ پائیدار ترقی اور اہداف کی کامیابی کیلئے اجتماعی اقدام قرار دیا جاتا ہے۔ وزیراعظم نے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں مسلسل مظالم اور ہندوتوا ذہنیت پر مبنی آر ایس ایس، بی جے پی کے اقلیتوں کے خلاف ظلم و ستم کو اجاگر کیا جو کہ علاقائی امن و استحکام کیلئے خطرہ ہے۔