بھارت فیٹف میں پاکستان کو دبانے میں ناکام رہا، عمران خان
شیئر کریں
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارت نے فیٹف میں پاکستان کو دبانے کی کوشش کی لیکن ناکام رہا،نئی امریکہ انتظامیہ کی کشمیر پر ثالثی بارے پالیسی پر کچھ نہیں کہہ سکتا،ماضی کے مقابلے میں آج ملک کی انڈسٹری بہتر ی کی جانب گامزن ہے، نواز شریف کی واپسی کیلئے پوری کوشش کرینگے، این آر او دے دوں تو اپوزیشن کہے گی عمران خان سے زبردست کوئی آدمی نہیں، اپوزیشن چاہے لانگ مارچ کرلے، لوگ چوروں کیلئے کبھی سڑکوں پر نہیں نکلتے۔ایک انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن کو اگر آج این آراو دے دوں تو یہ کہیں گے کہ عمران خان سے زبردست کوئی آدمی نہیں جس نے کشمیر کی بات کی ہو۔انہوں نے کہا کہ بھارت ایک بڑا ملک ہے اور اس کی بڑی منڈی ہے جس وجہ سے لوگوں کے تجارتی مفادات ہیں لیکن جو یہ سمجھتے تھے کہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف میں دبا دیں گے وہ سب ناکام ہوگیا۔ بھارت نے پاکستان کو تنہا کرنے کی کوشش کی لیکن ایسا نہیں ہوا، بلکہ اس وقت دنیا میں پاکستان کی بات جس طرح سنی جارہی اس طرح پہلے کبھی نہیں تھی۔مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے حوالے سے نئی امریکی انتظامیہ سے رابطے سے متعلق وزیراعظم نے کہا کہ ابھی اس بارے میں کچھ کہہ نہیں سکتا کہ ان کی پالیسی کیا ہے، تاہم میرے خیال میں دنیا میں ایک شعور پیدا ہوگیا ہے کہ کشمیر میں ظلم ہورہا ہے یہ شعور پہلے نہیں تھا، یہ ایک بین الاقوامی معاملہ بن گیا ہے، بھارت کیلئے مشکل ہوگیا ہے کیونکہ اگر وہ ظلم کریں گے تو دنیا دیکھ رہی ہے اور ان کیلئے آگے جانے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے جو کرنا ہے کر لے ، لانگ مارچ بھی کرلیں لیکن لوگ کبھی بھی چوروں کیلئے سڑکوں پر نہیں نکلتے، دنیا میں دیکھیں تو لوگ کرپشن کے خلاف نکلے ہیں کرپشن بچانے کیلئے نہیں۔انہوں نے نواز شریف چوری کرکے خود دم دبا کر باہر بیٹھا ہوا ہے، بچے باہر ہیں، بھائی کے بچے باہر بیٹھے ہوئے ہیں یہاں تک کہ منشی کے بچے تک باہر بیٹھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس لئے باہر بیٹھے ہیں کیونکہ انہیں پتا ہے کہ یہ ملک کا پیسا لوٹ کر باہر لے گئے ہیں، وہ یہ سمجھ رہے ہیں لوگ یہاں کھڑے ہوجائیں گے، یہ لوگوں کو بے وقوف سمجھتے ہیں اور جو عوام کو بیوقوف سمجھتا ہے ان سے بڑا کوئی بیوقوف نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نواز شریف کی واپسی کیلئے کوشش کریں گے، قوانین کے مطابق جو بھی ہوگا کریں گے، شاید حوالگی کے معاملے میں کچھ وقت لگے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ حالات اچھے نہیں،کیونکہ ہمیں ایک دیوالیہ ملک ملا تھا تو حالات اچھے تو نہیں ہونے تھے، تاہم آج اگر دیکھیں تو ملک صحیح راستے پر نکل گیا ہے اور حکومت کوشش کرکے چیزیں بہتر کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے 10 سال میں ملک پر 4 گنا قرض چڑھا کر جو ملک چھوڑا تھا وہ پہلے دن تو ٹھیک نہیں ہونا تھا، تاہم ہم کوشش کر رہے ہیں۔براڈشیٹ کمیشن کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن کبھی بھی کسی چیز کو نہیں مانے گی جب تک انہیں اپنا جج یا نیب کا سربراہ نہ ملے کیونکہ کرپٹ لوگوں نے تو آج تک یہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کے مقابلے میں آج ملک کی انڈسٹری بہتری کی جانب گامزن ہے۔